بنگلورو میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد روہت شرما کی قیادت میں ہندوستان کی نظریں پونے میں جمعرات سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں واپسی اور سیریز برابر کرنے پر ہیں۔ بنگلورو میں پہلی اننگز میں 46 رنز پر آل آؤٹ ہونے کے بعد ہندوستانی بلے بازوں نے دوسری اننگز میں زبردست جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے واپسی کی لیکن نیوزی لینڈ نے یہ میچ آسانی سے آٹھ وکٹوں سے جیت لیا۔
بنگلورو میں کی گئی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے، ہندوستانی ٹیم تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کرنے پر مرکوز ہے۔ یہ میچ ہندوستان کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی ) کے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے بہت اہم ہے۔ اس کے علاوہ پونے میں شکست سے ہندوستان کی مسلسل 18 سیریز جیتنے کا سلسلہ بھی ٹوٹ جائے گا۔
گل اور پینٹ مکمل طور پر فٹ ہیں۔
ہندوستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ گردن کی موچ کی وجہ سے بنگلور ٹیسٹ میں نہ کھیلنے والے شبمن گل اب فٹ ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ پونے میں کھیلیں گے۔ تاہم ٹیم مینجمنٹ کے لیے یہ بحث کا موضوع ہو گا کہ گل، کے ایل راہل یا سرفراز خان کے لیے کس کو باہر جانا پڑے گا۔
سرفراز نے گل کی غیر موجودگی میں کھیلتے ہوئے آخری ٹیسٹ میں نامساعد حالات میں شاندار سنچری اسکور کی تھی اس لیے انہیں ڈراپ کرنا مشکل فیصلہ ہوگا۔ راہل نے بنگلور ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صفر رن بنائے تھے اور دوسری اننگز میں صرف 12 رن بنائے تھے، اس لیے امکان ہے کہ وہ گل کے لیے باہر بیٹھ سکتے ہیں۔
رشبھ پنت، جو بنگلور ٹیسٹ کے دوران زخمی ہو گئے تھے اور پھر صرف ایک بلے باز کے طور پر کھیل رہے تھے۔ پنت نے دوسری اننگز میں قیمتی 99 رنز بنائے تھے، لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ پنت کی چوٹ اب ٹھیک ہے اور وہ پونے کے اہم میچ میں بھی پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے۔
جبکہ نیوزی لینڈ کے لیجنڈری بلے باز کین ولیمسن جو کہ ران کی چوٹ کے باعث بنگلور ٹیسٹ کا حصہ نہیں تھے، اس ٹیسٹ میں بھی ٹیم میں شامل نہیں ہو سکے ہیں۔
بنگلورو میں شکست کے بعد کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ٹیم انتظامیہ بھی پوری قوت کے ساتھ اقدامات کر رہی ہے۔ ای ایس پی این کرک انفو کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق پونے کی پچ کالی مٹی سے تیار کی گئی ہے جس میں کم باؤنس ہے اور یہ اسپنرز کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سلیکٹرز نے واشنگٹن سندر کو بھی ٹیم میں شامل کیا ہے۔ تاہم، وہ پلیئنگ الیون میں جگہ بنا پائیں گے یا نہیں، اس کے لیے کرک انفو کے پروگرام ‘میچ ڈے ہندی’ میں سابق ہندوستانی بلے باز سنجے منجریکر نے کہا کہ اگر ہندوستان چار اسپنرز کے ساتھ میچ میں اترتا ہے۔ تو اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہونی چاہیے۔
منجریکر نے کہا، “واشنگٹن کا انتخاب اشارہ دے رہا ہے کہ ہندوستان چار اسپنرز کے ساتھ جا سکتا ہے۔ واشنگٹن بھی بیٹنگ کا ایک آپشن دیتا ہے اور اس سے قبل ہندوستان صرف ایک تیز گیند باز کے ساتھ گیا ہے۔ جب آپ کے پاس جسپریت بمراہ جیسا تیز گیند باز ہے، جو اکیلے ہی دو تیز گیند بازوں کے برابر ہے، تو مجھے حیرت نہیں ہوگی کہ اگر ہندوستان چار اسپنرز کے ساتھ پونے میں داخل ہوتا ہے۔
نیوزی لینڈ کی الیون میں ٹاپ 4 میں بائیں ہاتھ کے تین بلے باز ہیں جن میں بنگلورو ٹیسٹ کے بہترین کھلاڑی راچن رویندرا بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ تجربہ کار ڈیون کونوے اور ٹام لیتھم بھی ہیں، اس لیے آف اسپنر واشنگٹن کے ساتھ جانا ایک زبردست حکمت عملی ہو سکتی ہے۔
اگر پچ اسپن کے لیے کافی سازگار ہے اور موسم صاف ہے، جو اس ٹیسٹ میں ہونے کا امکان ہے، تو نیوزی لینڈ کی ٹیم باہر بیٹھے مچل سینٹنر پر بھی نظر رکھے گی۔ تاہم، سینٹنر کے نہ کھیلنے کے باوجود، ان کے پاس اعجاز پٹیل، راچن اور گلین فلپس کی شکل میں اسپن کے تین اختیارات ہیں۔ میٹ ہنری اور ولیم اورورک نے بنگلورو میں شاندار بولنگ کی تھی، اس لیے یہ یقینی ہے کہ یہ دونوں کھیلیں گے، اگر کپتان لیتھم نے سینٹنر کی طرف جانے کا فیصلہ کیا تو اس کے لیے ٹم ساؤتھی کو باہر رکھا جا سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔