Bharat Express

Tirupati Laddu Row: سپریم کورٹ نے تروپتی لڈو تنازع پر ایس آئی ٹی تشکیل دی، 5 افسران کریں گے تحقیق

سی بی آئی ڈائریکٹر اس تحقیقات کی نگرانی کریں گے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم عدالت کو سیاسی لڑائی کے پلیٹ فارم میں تبدیل نہیں ہونے دے سکتے۔

سپریم کورٹ نے تروپتی لڈو تنازعہ پر ایک نئی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) بنانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے۔ اس ٹیم میں سی بی آئی کے دو افسران، ریاستی حکومت کے دو افسران اور ایف ایس ایس اے آئی کے ایک افسر کو شامل کرنا چاہیے۔ سی بی آئی ڈائریکٹر اس تحقیقات کی نگرانی کریں گے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم عدالت کو سیاسی لڑائی کے پلیٹ فارم میں تبدیل نہیں ہونے دے سکتے۔ پہلے اس معاملے کی جانچ آندھرا پردیش کے سرکاری افسران کر رہے تھے، لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی ایس آئی ٹی تروپتی بالاجی پرساد بنانے میں استعمال ہونے والے گھی میں ملاوٹ کے الزامات کی تحقیقات نہیں کرے گی اور نئی ایس آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے ہدایات دی ہیں۔

تروپتی مندر لڈو پرساد تنازعہ کو لے کر سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں داخل کی گئیں۔ جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے ان درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ایک نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی ہے۔

سماعت کے دوران کیا ہوا؟

درخواست گزار کی جانب سے کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ اس سلسلے میں کل دوبارہ بیان جاری کیا گیا۔ سبل نے مطالبہ کیا کہ عدالت اس کیس کی جانچ کی ذمہ داری ایس آئی ٹی کے بجائے کسی آزاد جانچ ایجنسی کو سونپے۔ عدالت نے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ آزادانہ تحقیقات ہو تو بہتر ہوگا۔ مرکزی حکام اور ریاستی عہدیداروں کو اس میں شامل ہونا چاہئے۔ آندھرا پردیش حکومت کے وکیل نے کہا کہ اگر عدالت کسی افسر کو ایس آئی ٹی میں شامل کرنا چاہتی ہے تو اسے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

سیاسی ڈرامہ نہیں چاہتے، عدالت

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی صلاحیت پر کوئی شک نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سنٹرل پولیس فورس کے ایک سینئر افسر کو تفتیش کی نگرانی سونپی جائے۔ انہوں نے کہا، “میں نے اس معاملے کی چھان بین کی۔ ایک بات تو واضح ہے کہ اگر اس الزام میں ذرا بھی سچائی ہے تو یہ ناقابل قبول ہے۔ پورے ملک میں عقیدت مند ہیں، فوڈ سیفٹی بھی اہم ہے۔ میں تحقیقات سے آگاہ ہوں۔ ایس آئی ٹی کے ارکان نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ کروڑوں لوگوں کے استھا کا معاملہ ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ یہ سیاسی ڈرامہ بن جائے۔ عدالت نے تجویز پیش کی کہ 5 لوگوں پر مشتمل ایس آئی ٹی تشکیل دی جاسکتی ہے جس میں سی بی آئی کے دو افسران اور ایف ایس ایس اے آئی کا ایک رکن شامل ہوگا۔

بھارت ایکسپریس