Bharat Express

Delhi News: سواتی مالیوال کو ہائی کورٹ سے جھٹکا، غیر قانونی تقرریوں سے متعلق معاملات میں بڑھی مشکلیں

آج دہلی ہائی کورٹ نے 2015-16 کے درمیان دہلی خواتین کمیشن میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کے معاملے میں نچلی عدالت کی طرف سے الزامات عائد کرنے کے خلاف دائر مالیوال کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔

سواتی مالیوال کو ہائی کورٹ سے جھٹکا

عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے دہلی ویمن کمیشن میں 2015-16 کے درمیان مبینہ غیر قانونی تقرریوں کے معاملے میں نچلی عدالت کی طرف سے الزامات طے کرنے کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

جسٹس امت مہاجن کی بنچ نے سواتی مالیوال اور دو دیگر خواتین کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ ٹرائل کورٹ نے 2022 میں سواتی مالیوال، ممبران پرومیلا گپتا، ساریکا چودھری اور فرحین ملک کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ عدالت نے کہا تھا کہ ابتدائی طور پر اس معاملے میں چاروں کے خلاف الزامات طے کرنے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔

برکھا شکلا نے 2016 میں اے سی بی سے شکایت کی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ 11 اگست 2016 کو سابق ایم ایل اے برکھا شکلا سنگھ نے اے سی بی سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے اپنی شکایت میں الزام لگایا تھا کہ عام آدمی پارٹی نے قواعد کو نظرانداز کرتے ہوئے دہلی خواتین کمیشن میں تقرریاں کی ہیں۔ برکھا سنگھ شکلا نے تین مقرر لوگوں کے نام بھی بتائے تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے تقریباً 85 لوگوں کی فہرست بھی منسلک کی جو آپ سے متعلق تھے۔ ان تمام کی تقرری مبینہ طور پر خواتین کمیشن میں ہوئی تھی۔

چارج شیٹ میں ایسی باتیں کہی گئیں۔

اس معاملے میں داخل کی گئی چارج شیٹ کے مطابق، ڈی سی ڈبلیو نے وزارت کے عملے کی طرف سے تحریری درخواستوں کے باوجود خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کو متعلقہ معلومات فراہم نہیں کیں۔ چارج شیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگرچہ تحقیقات کے دوران ڈی سی ڈبلیو نے دعویٰ کیا کہ بھرتی کے لیے انٹرویوز کیے گئے تھے، لیکن پھر بھی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے امیدواروں کا کوئی ریکارڈ یا امتحان کی تاریخ، جگہ اور وقت کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

چارج شیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قانونی مشیر کے عہدے کے علاوہ دیگر آسامیوں کے لیے کوئی اشتہار شائع نہیں کیا گیا۔ 26 اپریل 2016 کو ڈی سی ڈبلیو کی ویب سائٹ پر قانونی مشیر کے عہدے کے لیے اشتہار شائع کیا گیا تھا، لیکن اس عہدے پر تقرری بھی تاریخ سے پہلے کی گئی تھی۔

Also Read