Bharat Express

CBI Arrests 3 Public Servants in Bribe Case: سی بی آئی نے رشوت خوری کیس میں کسٹم ڈی سی سمیت 3 سرکاری ملازمین اور 2 نجی افراد کو کیا گرفتار، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

یہ بھی الزام لگایا گیا کہ ملزم سرکاری ملازمین آپس میں ملی بھگت سے مختلف نجی پارٹیوں سے رشوت طلب کرنے اور وصول کرنے کے عادی تھے تاکہ درآمد یا برآمد کنسائنمنٹس اور کسٹم بانڈز سے متعلق زیر التوا معاملات کو CHA سمیت نجی افراد کے ساتھ مل کر صاف کیا جا سکے۔

رشوت خوری کیس میں سی بی آئی کی کارروائی

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے کسٹمز کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی)، ایک سپرنٹنڈنٹ اور دہلی میں ان لینڈ کنٹینر ڈپو (آئی سی ڈی) تغلق آباد کے ایک افسر سمیت تین سرکاری ملازمین اور کسٹم ہاؤس ایجنٹ(CHA) سمیت دو دیگر افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ممبئی کی ایک پرائیویٹ فرم کو مبینہ ناجائز طریقے سے فائدہ پہنچانے کے لیے رشوت مانگنے اور قبول کرنے کے معاملے میں سی بی آئی نے یہ کارروائی کی ہے۔

سی بی آئی نے جن ملزمان کو گرفتار کیا ہے ان میں کسٹم ڈپٹی کمشنر اوم پرکاش بشت، آئی سی ڈی تغلق آباد، کسٹم سپرنٹنڈنٹ امت کمار، آئی سی ڈی تغلق آباد، ڈپٹی کمشنر اوم پرکاش بشٹ کے ہاں کام کرنے والے چپراسی، اشوکا لاجسٹک سولیوشن میں کام کرنے والے بیجندر کمار اور اشوکا لاجسٹک سلوشنز میں کام کرنے والے اشوک یادو اور روی کانت مشرا کے نام شامل ہیں۔

سی بی آئی نے 6 ستمبر 2024 کو کسٹمز کے ڈی سی اوم پرکاش بشٹ، سپرنٹنڈنٹ امت کمار اور آئی سی ڈی اہلکار سمیت سات ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا، دہلی کی فرم کے سی ایچ اے اشوک یادو سمیت چار پرائیویٹ افراد اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف ان الزامات پر مقدمہ درج کیا گیا تھا کہ ملزم سرکاری ملازمین ممبئی کی فرم پر کم جرمانہ عائد کرنے کے بدلے رشوت کا مطالبہ کر رہے تھے۔

یہ بھی الزام لگایا گیا کہ ملزم سرکاری ملازمین آپس میں ملی بھگت سے مختلف نجی پارٹیوں سے رشوت طلب کرنے اور وصول کرنے کے عادی تھے تاکہ درآمد یا برآمد کنسائنمنٹس اور کسٹم بانڈز سے متعلق زیر التوا معاملات کو CHA سمیت نجی افراد کے ساتھ مل کر صاف کیا جا سکے۔

یہ بھی الزام لگایا گیا کہ آئی سی ڈی اہلکار اور کسٹمز ڈی سی ملزم سی ایچ اے اور دہلی کی فرم کے ملزم ملازم کے ساتھ کنسائنمنٹس کے لیے کسٹم کلیئرنس کے لیے باقاعدگی سے رابطے میں تھے اور مختلف پرائیویٹ پارٹیوں سے غیر قانونی رقم حاصل کر رہے تھے۔ رشوت کی رقم مبینہ طور پر آئی سی ڈی کے اہلکار نے اپنے بینک اکاؤنٹ میں لے لی اور اس کے بعد ڈی سی کو پہنچائی۔

اس کے علاوہ یہ الزام لگایا گیا کہ 9 ستمبر کو، CHA نے ڈی سی سے رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ وہ ممبئی کی فرم کے بلوں پر کم سے کم جرمانہ عائد کریں۔ ڈی سی نے انہیں یقین دلایا کہ وہ 70,000 روپے جرمانہ عائد کریں گے اور اس کے لیے اس نے CHA سے ​​رشوت طلب کی۔ آئی سی ڈی کے اہلکار نے ملزم سی ایچ اے سے رابطہ کیا اور تصدیق کی کہ ڈی سی نے کنسائنمنٹ پر 70,000 روپے جرمانہ عائد کیا ہے اور رشوت کی رقم جلد سے جلد پہنچانے کو کہا۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ 3 ستمبر کو ممبئی کی فرم کے ملازم نے CHA سے ​​رابطہ کیا اور بتایا کہ رشوت کی ادائیگی ڈی سی اور سپرنٹنڈنٹ کو مزید ترسیل کے لیے دہلی میں اس کے حوالے کی جائے گی۔

بتا دیں کہ سی بی آئی نے ایک جال بچھا کر ڈی سی، آئی سی ڈی حکام اور سی ایچ اے کو 72,000 روپے کی غیر قانونی تسکین کے تبادلے کے دوران گرفتار کیا۔ گرفتار افراد کو دہلی راؤس ایونیو کورٹ میں سی بی آئی کیسز کے خصوصی جج کے سامنے پیش کیا گیا اور انہیں 14 ستمبر تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔