Bharat Express

War on Gaza

ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ غزہ کے الشفاء اسپتال سے فرار ہونے والے کچھ افراد کو "گولی مار کر زخمی اور یہاں تک کہ ہلاک کر دیا گیا ہے۔"

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں چھاپے مار رہی ہے۔ اسرائیلی فوجی یروشلم کے شمال مغرب میں واقع بیدو قصبے میں کارروائی کر رہی ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کے مطابق، غزہ میں کم از کم 10,569 ہلاک ہوئے جن میں 4,324 بچے، 2,823 خواتین، 649 بزرگ اور 26,475 زخمی ہوئے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر رئیسی اور بھارتی وزیر اعظم مودی نے غزہ کی صورتحال پر فون پر بات چیت کی۔

غزہ پٹی پر مسلسل اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے اندھا دھند حملوں اور فلسطینی انکلیو کی مکمل ناکہ بندی کے درمیان، عمانی حکام نے ایک بین الاقوامی عدالت کے قیام اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس نے الفوار اور قلندیہ پناہ گزین کیمپوں اور ترمس آیا گاؤں میں اسلحہ ضبط کیا۔ فوج نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تقریباً 1,260 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں حماس کے 760 مشتبہ ارکان بھی شامل ہیں۔

کربی کے ایک اور بیان نے واضح کیا کہ امریکہ اسرائیل کے اقدامات کے لیے اس کی پشت پناہی سے باز آنے سے انکاری ہے، کیونکہ باقی مشرق وسطیٰ اس بات پر مزید غصے میں ہے کہ اب روزانہ سینکڑوں فلسطینیوں کی موت ہو رہی ہے۔

وزارت صحت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر بمباری شروع کرنے کے بعد سے اب تک 18,000 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس سے یہاں کے اسپتال تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

اسرائیل چوتھے جنیوا کنونشن کو تسلیم نہیں کرتا، جو قبضے کے خلاف لڑنے والے شہریوں کی حفاظت کرتا ہے، کیونکہ وہ فلسطین کو مقبوضہ سرزمین نہیں سمجھتا۔

نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، بنیادی طور پر اضافی امریکی فوجی وسائل کو خطے تک پہنچنے کی اجازت دینے اور اسیروں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اسرائیلی حکومت پر کسی بھی ممکنہ زمینی جنگ میں تاخیر کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔