Bharat Express

Paris Olympics 2024

خواتین ٹیم نے بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ہندوستان کی خواتین تیر اندازی ٹیم کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی ہے۔ انکیتا 11ویں نمبر پر رہیں۔ بھجن کور 22 ویں نمبر پر رہیں۔ وہیں دیپیکا 23 ویں نمبر پر رہیں۔ ہندوستان کی خواتین تیر اندازی ٹیم چوتھی پوزیشن پر رہی۔

انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کے حصے کے طور پر، ریلائنس فاؤنڈیشن اس موسم گرما میں پیرس اولمپکس 2024 میں پہلی بار انڈیا ہاؤس کھول رہی ہے۔ انڈیا ہاؤس ایتھلیٹس کے لیے ایک "گھر سے دورگھر" ہو گا۔

ہندوستان کے پاس تیر اندازی میں بہت سے باصلاحیت کھلاڑی ہیں۔ ہندوستان کو پیرس میں تیر اندازی میں اپنے پہلے تمغے کا انتظار ختم ہونے کی امید ہے۔

سچ تو یہ ہے کہ اس بار دستے میں بہت کم افسران اور بیوروکریٹس شامل ہیں۔ 120 کے قریب امدادی عملہ کھلاڑیوں کی ضروریات سے براہ راست جڑا ہوا ہے، جس کا مقصد تفریحی سفر میں شامل ہونے کی بجائے کارکردگی کو بڑھانا ہے۔

ڈاکٹر مانڈوِیا نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ کھلاڑیوں کو ان کی ضرورت کے مطابق مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے ایتھلیٹس کو وزیر اعظم نریندر مودی کا پیغام سناتے ہوئے کہا "اب جبکہ  ہمارے کھلاڑی تیاری اور مقابلے کے اس اہم مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔

پیرس اولمپکس میں چار نئے کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس بار بریک ڈانسنگ کو اولمپکس میں ڈیبیو کیا جارہا ہے ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ  وہیں اس  بار اسکیٹ بورڈنگ، سرفنگ اور اسپورٹس کلائمبنگ کو بھی اولمپکس میں شامل کیا گیا ہے۔

اڈانی گروپ ہندوستان میں کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے اور ترقی دینے کے عزم کے ساتھ کام کر رہا ہے، جس سے پورے ملک میں کھیلوں کی ثقافت کو فروغ ملے۔

انڈیا ہاؤس، مشہور پارک ڈی لا وِلیٹ میں واقع ہے، جسے گیمز کے دوران "پارک آف نیشنز" کا نام دیا گیا ہے، اس پارک میں 14 دیگر مہمان نوازی کے گھر ہوں گے، جن میں ہالینڈ، کینیڈا، برازیل اور میزبان کے گھر شامل ہیں۔ .

عالمی چیمپئن شپ 2021 میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی انشو ملک نے تکنیکی برتری کے ساتھ کرغزستان کی کلمیرا بلیمبیکووا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کی۔

ہندوستان فی الحال بیلجیئم اور نیدرلینڈ کے پیچھے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے اور انہیں ماضی میں ٹوکیو میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے آسٹریلیا اور ارجنٹائن کو شکست دینا مشکل تھا۔وہیں دوسری طرف پول اے میں  نیدرلینڈز، جرمنی، برطانیہ، اسپین، فرانس اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔