Bharat Express

Operation Kaveri

IAF نے ایک بیان میں کہا کہ C-17 طیارے نے سوڈان میں ایندھن کی عدم دستیابی اور ایندھن بھرنے میں تاخیر کی صورتحال سے بچنے کے لیے جدہ سے اضافی ایندھن لیا۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹ کیا، "بیرون ملک تمام ہندوستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا وزیر اعظم نریندر مودی کا عزم ہماری تحریک تھی۔"غیر یقینی سیکورٹی حالات میں ملک بھر کے مختلف مقامات سے مسافروں کو پورٹ سوڈان پہنچانا ایک پیچیدہ مشق تھی۔

MEA کے ترجمان ارندم باغچی نے ٹویٹ کیا کہ سوڈان سے 47 افراد کو لے کر IAF C-130J طیارہ دہلی کے لئے روانہ ہوا۔ آپریشن کاویری کے تحت سوڈان سے اب تک تقریباً 3800 لوگوں کو بچایا جا چکا ہے۔ اس سے قبل جمعرات کو سوڈان میں پھنسے 192 ہندوستانی احمد آباد پہنچے تھے۔ انہیں ہندوستانی فضائیہ کے C17 طیارے کے ذریعے پورٹ سوڈان سے احمد آباد گجرات لایا گیا۔

سوڈان میں کام کرنے والے ایک اور ہندوستانی تارکین وطن نے کہا کہ ہم بہت مشکل حالات میں تھے۔ ہم نے سفارت خانے سے اپنے حالات کے بارے میں بات کی اور پھر وہ ہمیں پورٹ سوڈان لے گئے۔ میں سفارت خانے کا بے حد مشکور ہوں

اے ڈی ایم راجکوٹ ایس جے کھاچر لوگوں کا استقبال کرنے راجکوٹ بس اسٹینڈ گئے۔ انہوں نے کہا کہ 156 لوگ، جو پہلے سوڈان سے احمد آباد پہنچے تھے، راجکوٹ پہنچ چکے ہیں اور انہیں ان کے گھروں کو بھیجا جائے گا۔

قبل ازیں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بتایا کہ 135 مسافر پورٹ سوڈان سے IAF C-130J پرواز میں جدہ جا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ آپریشن کاویری کے تحت ایک اور پرواز 229 مسافروں کو بنگلورو لے آئی۔ جمعہ کو 754 افراد انخلاء کے آپریشن کے حصے کے طور پر دو گروپوں میں ہندوستان پہنچے تھے

ہندوستان کی طرف سے، سوڈان میں ہمارے اہم اقتصادی مفادات ہیں، خاص طور پر ایندھن۔ سوڈان ہندوستان کو خام تیل کا ایک بڑا سپلائر بھی ہے۔ ظاہر ہے کہ وہاں عدم استحکام ہندوستان کی توانائی کی سلامتی کو متاثر کر سکتا ہے۔

خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے بتایا تھا کہ سوڈان میں سیکورٹی سے متعلق زمینی صورتحال انتہائی غیر مستحکم اور غیر متوقع ہے اور ہندوستان کی ترجیح وہاں رہنے والے اپنے شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکالنا ہے۔

وزیر خارجہ جے شنکر نے حال ہی میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزرائے خارجہ کے ساتھ تنازعہ زدہ سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا