Bharat Express

Naseeruddin Shah

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ میٹنگ شاستری بھون میں اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری کے دفتر میں بلائی گئی تھی۔ نیٹ فلکس کے کنٹینٹ ہیڈ سمیت دو سینئر عہدیداروں نے اس میں حصہ لیا۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری سنجے جاجو بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

مسلمانوں کو حجاب اور ثانیہ مرزا کے اسکرٹ کی فکر چھوڑ کر تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو مدارس کے بجائے عصری تعلیم اور نئے خیالات کی فکر کرنی چاہیے۔ مودی کی مخالفت کرنا بہت آسان ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ مودی کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی اس ملک میں بہت کچھ غلط تھا۔

دی ایولنگ سٹی نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے نصیر الدین شاہ نے کہا، 'یہ میرے لئے یقیناً مایوس کن ہے کہ  ہندی سنیما 100 سال پرانا ہے لیکن ہم وہی فلمیں بناتے رہتے ہیں۔

داسرو اپنی بیوی کی ساڑھی سے اپنی پیٹھ پر باندھ کر 3 ماہ کی بچی کے ساتھ پانچ سال بعد ممبئی سے جھارکھنڈ واپس آجاتا  ہے۔ 3 ماہ کی بچی بول نہیں سکتی۔ لیکن داسارو اس سے بات کر رہا ہے۔ باتیں بھی کیا ؟

ایسے میں مرتے وقت غلط فہمی ہو گی کہ وہ میرے لیے رو رہے ہیں۔ کم از کم مرتے وقت کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ تم کل مر جاؤ گے اور دو چار دن بعد کوئی تمہیں یاد نہیں کرے گا۔ میں  نے تو کہہ دیا ہے کہ  میری تصویر بھی نہیں لگانا، مجھے بھول جانا، یہ بہت ضروری ہے۔

پوری بے باکی کے ساتھ انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کیلئے اسلامو فوبیاکا استعمال کیا جا رہا ہے، ایسے میں یہ بالکل پریشان کن وقتہے۔ اس قسم کی چیزیں جو خالص، غیر مخفی پروپیگنڈے کو لپیٹ میں لے رہی ہیں اور یہ زمانے کےمزاج  کا عکس ہے۔ مسلمانوں سے نفرت ان دنوں فیشن ہے، یہاں تک کہ پڑھے لکھے لوگوں میں بھی مسلمانوں سے نفرت پیدا ہوگئی ہے۔