Bharat Express

Kolkata Knight Riders

کولکاتہ اور حیدرآباد کے درمیان کوالیفائر -1 احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں شام 7:30 بجے سے کھیلا جائے گا۔ یہ میچ جیتنے والی ٹیم کو فائنل کا براہ راست ٹکٹ ملے گا جبکہ ہارنے والی ٹیم کے پاس فائنل میں جگہ بنانے کا ایک اور موقع ہوگا۔

آئی پی ایل کا خمار اس وقت پورے ملک میں چھایا ہوا ہے۔ آئی پی ایل کے دوران کے کئی موومنٹس وائرل ہوجاتے ہیں۔ اس بار شاہ رخ خان کا ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔

ہاردک پانڈیا نے میچ کے بعد کہا، اگر آپ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پارٹنرشپ نہیں بناتے ہیں تو اس سے نقصان ہوتا ہے۔ پہلی اننگز کے بعد پچ قدرے بہتر ہو گئی تھی۔ گیند بازوں نے یہاں اچھا کام کیا ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک مشکل دن تھا۔

بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان آئی پی ایل میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے شریک مالک ہیں۔ شاہ رخ خان اپنی آئی پی ایل کی ٹیم سے ہرسال کروڑوں روپئے میں کمائی کرتے ہیں۔ کولکاتا کے بیشتر میچ میں شاہ رخ خان نظرآتے ہیں۔

262 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے آئی پنجاب کنگس کی ٹیم نے شروع سے ہی جارحانہ بیٹنگ کی لیکن اس کے باوجود کولکاتہ کی ٹیم پنجاب کی ابتدائی وکٹیں نہ لے سکی۔ پنجاب کنگس کی تیز وکٹیں لینے میں ناکامی KKR کے لیے بڑا مسئلہ بن گئی۔

پچھلے کچھ میچوں سےسیم کرن باقاعدہ کپتان شیکھر دھون کی غیر موجودگی میں پنجاب کنگز کی قیادت کر رہے ہیں ۔ بہت اہم جیت، کرکٹ بیس بال میں تبدیل ہو رہی ہے۔

آج ایڈن گارڈنز میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور پنجاب کنگز کی ٹیمیں آمنے سامنے ہیں۔ پنجاب کنگز کے کپتان سیم کرن نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ لیکن تیز گیند باز مچل اسٹارک کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی پلیئنگ الیون میں نہیں ہیں۔ مچل اسٹارک کے پلیئنگ الیون میں نہ ہونے پر …

کے کے آر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 223 رنز بنائے۔ اس دوران سنیل نارائن نے سنچری بنائی۔ جواب میں راجستھان نے 15 اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 145 رنز بنائے۔ کے کے آر کے اسپنرس نے شروع میں اہم رول  ادا کیا۔

میچ کے بعد ایم ایس دھونی اور وراٹ کوہلی کے فارمولے کے بارے میں بات کرتے ہوئے جوس بٹلر نے کہا، ’’ ایم ایس دھونی اور وراٹ کوہلی جیسے لوگ، جس طرح سے وہ آخر تک رہتے ہیں اوریقین  رکھتے ہیں، آپ نے یہ آئی پی ایل میں کئی بار دیکھا ہوگا اور میں بھی یہی  کرنے کی شش کر رہا تھا۔"

اس سے قبل کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے کپتان شریاس ایئر نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے کے ایل راہل کی کپتانی میں لکھنؤ سپر جائنٹس نے 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 161 رنز بنائے۔