Bharat Express

Kashmiri Journalist

ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومت نے 78 دن کے بوجھل طریقہ کار کے بعد ان کی رہائی کی منظوری دی تھی ۔لیکن انہیں معلوم نہیں تھا کہ انہیں دوبارہ بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔آصف سلطان سب سے طویل عرصے تک قید رہنے والے کشمیری صحافی ہیں جنہوں نے ملک بھر کی مختلف جیلوں میں 2,013 دن گزارے ہیں۔

سفینہ نے کہا کہ "سب کچھ اپنی جگہ پر تھا اور ایک ہفتے تک وہ سفری انتظامات وغیرہ کے لیے رابطے ہوتے رہے۔ "مجھے 17 اکتوبر کو سفر کرنا تھا اور 16 اکتوبر کو دوپہر دو بجے کے قریب مجھے فون آیا، فون کی دوسری طرف ایک خاتون تھیں جنہوں نے اپنا تعارف فیکلٹی ممبران میں سے ایک کے طور پر کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ میرا ایوارڈ منسوخ کر رہے ہیں اور مجھے اب سفر نہیں کرنا چاہیے۔