Gautam Adani in Maha Kumbh: مہا کمبھ پہنچے گوتم اڈانی، عقیدت مندوں میں پرساد کیا تقسیم
ملک کے معروف صنعت کار گوتم اڈانی پریاگ راج مہاکمبھ پہنچے اور یہاں انہوں نے اسکون مندر میں پوجا کرنے کے بعد عقیدت مندوں میں پرساد تقسیم کیا۔ پر
Maha Kumbh 2025: گرین اینڈ کلین مہا کمبھ منا رہے ہیں اڈانی-اسکون، پلاسٹک کا استعمال نہیں، آلودگی پھیلانے والے ایندھن کا استعمال نہیں
مہا کمبھ 2025 میں، اڈانی گروپ بھی ISKCON کے ساتھ مل کر اسی طرح کی آدھیاتمک سنکلپ کو پورا کر رہا ہے۔ اڈانی گروپ سبز توانائی کے لیے ملک اور دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔
گوتم اڈانی نے اسکون کے چیئرمین گرو پرساد سوامی مہاراج سے کی ملاقات ، کہا- آپ کی تنظیم بہت اچھی ہے، ہم مدد کے لیے آپ پر منحصر
اڈانی گروپ اور اسکون نے اس سال پریاگ راج میں مہا کمبھ میلے میں عقیدت مندوں کو کھانا پیش کرنے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ مہاکمبھ میلے کی پوری مدت کے دوران 13 جنوری سے 26 فروری تک مہا پرساد سیوا فراہم کی جائے گی۔
Maha Kumbh: مہا کمبھ میں روزانہ 1 لاکھ عقیدت مندوں کو پرساد تقسیم کریں گے گوتم اڈانی
ہندوستانی ارب پتی گوتم اڈانی کی سربراہی میں اڈانی گروپ بھی اس میگا ایونٹ میں اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے اور اس کے لیے اس نے انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانشائسنس (ISKCON) کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔
ISKCON On Chinmoy Activities: اسکان نے بنگلہ دیش میں گرفتار چنمے داس کرشنا سے توڑا ناطہ، کہا- وکیل کے قتل کا ذمہ دار…
معلومات کے مطابق چنمے کرشنا کو ڈھاکہ میں غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور چٹاگانگ کی عدالت نے اسے حراست میں لینے کا حکم دیا، الزام یہ ہے کہ اس نے ’’سناتن جاگرن منچ‘‘ کے تحت ایک ریلی کے دوران بنگلہ دیش کے قومی پرچم پر بھگوا جھنڈا لہرایا تھا۔ اسے ملک کی خودمختاری کی توہین سمجھا گیا۔
ISKCON sends notice to Maneka Gandhi: اسکان نے مینکا گاندھی کو ہتک عزت کا بھیجا نوٹس، بی جے پی ایم پی نے لگایا تھا گائے بیچنے کا الزام
اسکان کولکاتہ کے نائب صدر رادھارمن داس نے اپنے اس قسم کے بے بنیاد الزامات پر ایک پوسٹ پوسٹ کی ہے۔ ISKCON کے عقیدت مندوں، حامیوں اور خیر خواہوں کی عالمی برادری ان ہتک آمیز، قابل مذمت اور بدنیتی پر
Maneka Gandhi on ISKCON: بی جے پی ایم پی مینیکا گاندھی نے اسکان کو کہا سب سے بڑا دھوکہ باز، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
مینکا گاندھی کا مزید کہنا ہے کہ 'وہ کہتے ہیں کہ ان کی زندگی مکمل طور پر دودھ پر منحصر ہے۔ لیکن شاید ہی کسی نے اتنی گائیں قصائیوں کو فروخت کی ہوں جتنی انہوں نے بیچی ہیں۔