Bharat Express

AI

قانونی تحقیق اور ترجمے میں اے آئی کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، میگھوال نے کہا کہ یہ AI اقدام ترجمہ، پیشن گوئی، انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانے، این ایل پی، خودکار فائلنگ، شیڈولنگ، کیس انفارمیشن سسٹم کو بڑھانے اور چیٹ بوٹس کے ذریعے مدعی کے ساتھ بات چیت جیسے شعبوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس مضمون میں ڈیوڈ سینڈالو مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی کے سنگم کو دریافت کر رہے ہیں۔وہ موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے اے آئی پر مبنی ممکنہ اقدامات پر بات کر رہے ہیں۔

برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسی جے آئی چندرچوڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جج کا فیصلہ اور اس فیصلے تک پہنچنے کا عمل شفاف ہونا چاہیے۔ وہ سبھی کو ایک ساتھ  چلنے والا ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے کہا کہ، ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہونے کے علاوہ، اتر پردیش تیزی سے ترقی کرتی ہوئی اقتصادی ریاست بھی ہے۔ ریاست میں تعلیم، طب اور روزگار کے شعبوں میں AI اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ہندوستان نے پچھلے کچھ سالوں سے انوویشن کو فروغ دینے کے لیے کئی پروگرام شروع کیے ہیں کہ پھر بھی عالمی معیارات کو چھونے کے لیے حکومت، صنعت و حرفت، سماج، تعلیم و تربیت اور پیشہ ور افراد کو مل کر ایک پارسیٹیکی ٹیکنیشن بنانا ہو گا۔

کے مطابق، طالب علموں کو منشیات، جنسی تشدد جیسے موضوعات پر معلومات حاصل کرنے کی تربیت نہیں دی گئی ہے۔ MakerLabs کے سی ای او ہری ساگر نے کہا کہ AI کے ساتھ امکانات لامتناہی ہیں۔ جب طلباء سوال پوچھتے ہیں تو Iris انسانی ردعمل کے تقریباً ایک جیسے جوابات فراہم کرتی ہے۔ مصنوعی ذہانت (AI) کے ساتھ سیکھنا تفریحی ہو سکتا ہے۔

مصنوعی ذہانت انسانیت کے مستقبل کے لیے ایک فیصلہ کن عنصر بن چکی ہے کیونکہ یہ انفرادی زندگیوں کو کافی حد تک تبدیل کر رہی ہے اور انسانی برادریوں کو متاثر کر رہی ہے۔ یہ لوگوں کے لیے مواقع اور چیلنج دونوں لا رہا ہے۔

رشمیکا منڈنا نے کہا کہ مجھے بہت دکھ ہے کہ مجھے اپنی ڈیپ فیک ویڈیو آن لائن پھیلانے کے بارے میں بات کرنا پڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سچ پوچھیں تو ایسا کچھ نہ صرف میرے لیے بلکہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے بہت خوفناک ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیکنالوجی کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔

اس ایپ پر کام کرنے کا سب سے بڑا فائدہ ہے اپنے وقت کے مطابق کام کرنا اور اپنی جگہ پر رہ کر کام کرنانیزاپنی صلاحیت کے مطابق کام کرنے کی آسانی اور پوری آزادی۔کیوں کہ ایک عام ملازم کو ہر روز کام کے لیے اپنے دفتر ،کمپنی یا کارخانہ جانا پڑتا ہے، بسوں میں دھکے کھانے  پڑتے ہیں اور پھر شام تک گھر واپس آنےکی جھنجھٹ سے ہر روز جوجھنا بھی پڑتا ہے۔

مختلف شعبوں میں اے آئی کی بڑھتی ہوئی رسائی اور افادیت کی وجہ سے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ 2023 کے آخر تک، اے آئی کے شعبے میں کل عالمی سرمایہ کاری 300 بلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی، اور 2030 تک، عالمی جی ڈی پی  میں اے آئی  کا حصہ تقریباً 16 ٹریلین ڈالر ہو جائے گا۔