دہلی سے متصل سائبر سٹی گروگرام کے سیکٹر 90 میں ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھاتے ہوئے ماؤتھ فریشنر پینے سے پانچ افراد بیمار ہو گئے۔ ماؤتھ فریشنر کھانے سے اس کے منہ میں جلن ہونے لگی اور اس کے منہ سے خون بھی آنے لگا اور قے ہونے لگی۔
متاثرین نے الزام لگایا کہ ریسٹورنٹ میں بھی کسی نے ان کی مدد نہیں کی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ متاثرہ افراد کی شکایت پر ریسٹورنٹ کے مالک اور عملے کے خلاف کھڈکیڈولا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق گریٹر نوئیڈا کے رہائشی انکت کمار نے پولیس کو شکایت دی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ (2 مارچ) کی رات وہ اپنی بیوی نیہا سبھروال، اپنے دوست مانک گونڈکا اور اپنی بیوی پریتیکا رستگی، دیپک اروڑہ اور ان کی بیوی ہیمانی کے ساتھ کھانے کے لیے گئے تھے۔
ماؤتھ فریشنر کھانے سے طبیعت خراب ہوگئی
انہوں نے بتایا کہ فاریسٹ کیفے اینڈ ریسٹورنٹ Sapphire-90, Sector-90 میں واقع ہے۔ رات کے کھانے کے بعد، امرت پال کور نامی ریستوران کی ایک ویٹر نے ہمیں ماؤتھ فریشنر دیا۔ اس نے اپنی ایک سال کی بیٹی کو گود میں اٹھا رکھا تھا۔ اس لیے اس نے ماؤتھ فریشنر نہیں کھایا۔ جب ان کے ساتھ موجود دیگر ارکان اور ان کی اہلیہ نے ماؤتھ فریشنر کھایا تو ان کی طبیعت خراب ہونے لگی۔ اس نے ریسٹورنٹ میں پوچھا تم نے ہمیں کیا کھلایا؟
اس جان لیوا تیزاب کی وجہ سے موت واقع ہو سکتی تھی۔
ویٹر نے پولی تھین کا وہ کھلا پیکٹ ہمارے سامنے رکھا اور میں نے وہ کھلا پیکٹ اپنے قبضے میں لے لیا۔ ہم پانچوں کی طبیعت بہت خراب تھی۔ انتہائی خراب حالت میں ہونے کے باوجود ریسٹورنٹ کے عملے نے ہماری مدد نہیں کی۔ اس کے بعد متاثرہ نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ سب کو ہسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹر کو ماؤتھ فریشنر کا ایک پیکٹ دکھایا گیا، جسے ڈاکٹر نے خشک برف قرار دیا۔ ڈاکٹر کے مطابق یہ ایک جان لیوا تیزاب ہے، جو کسی کی موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کرلیا
پولیس نے تھانہ کھڈکیدولہ میں مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔ تھانہ انچارج انسپکٹر منوج کمار نے بتایا کہ ملزم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔