Bharat Express

Amethi News : شادی میں ڈی جے بجانے پر برہم ہوئے مذہبی رہنما، نہیں پڑھایا نکاح،کہا شریعت اور سنت طریقے پر ہوشادی

مولانا عبدالباسد نے بتایا کہ لڑکے اور لڑکی کے اہل خانہ 15 دن پہلے ان کے پاس پہنچے تھے۔ ساتھ ہی فریقین کو صاف کہہ دیا گیا کہ اگر شادی میں ڈی جے آئے اور بوفے انداز میں کھانا پیش کیا گیا تو وہ شرکت نہیں کریں گے۔

اترپردیش کے امیٹھی ضلع سے چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں ایک شادی میں مولانا نے  نکاح  پڑھانے سے اس لئے انکار کر دیا  کیونک وہاں ڈی جے ہونے کا کہا گیا تھا۔ دلہن کے والد مولانا سے منت سماجت کی لیکن  مولانا نے ایک نہ سنی اور نکاح پڑھائے بغیر واپس چلے گئے۔ جس کی وجہ سے اس شخص کو اپنی بیٹی کو بغیر نکاح کے رخصت کرنا پڑا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مولانا پہلے ہی چکے ہیں کہ کسی بھی ایسی شادی میں نکاح نہیں ہوگا جہاں ڈی جے بجایا جائے گا۔ اس پر امیٹھی میں ایک شادی میں جب دولہے کے گھر والے شادی کی بارات لے کر لڑکی کے گھر پہنچے تو شادی کی بارات میں ڈی جے بجا رہا تھا جس کی وجہ سے مولانا ناراض ہو گئے اور نکاح  پڑھانے سے انکار کر دیا۔ آخر کار بیٹی کو بغیر شادی کے رخصت کر دیا گیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق یہ معاملہ ضلع کے جگدیش پور کے ہریماؤ گاؤں سے سامنے آیا ہے۔ یہاں رہنے والے ایک مسلم گھرانے کی بیٹی شبانہ کی شادی سندھوروا گاؤں کے ایک لڑکے سے طے ہوئی اور طے شدہ تاریخ کے مطابق جب شادی کی بارات لڑکی کے دروازے پر پہنچی تو سبھی خوشی سے  بارات کا استقبال کرنے میں مصروف ہوگئے۔ دوسری طرف شادی کی بارات میں ڈی جے بجانے پر سب ناچ رہے تھے اور گا رہے تھے۔ اس پر مولانا  برہم ہوگئے اور نکاح پڑھانے سے انکار کر دیا اور خوشی کے گھر میں خاموشی چھا گئی۔ پریشان لڑکے کے والد نے مولانا سے بہت منتیں کیں لیکن وہ نہیں مانے اور نکاح پڑھے بغیر واپس چلے گئے۔

یہ حکمنامہ صرف دو ہفتے قبل جاری کیا گیا تھا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ تقریباً دو ہفتے قبل ضلع کی تمام مساجد کے اماموں نے ان شادیوں میں نکاح نہ کرانے کا حکم جاری کیا ہے جہاں ڈی جے، بینڈ اور بوفے کا نظام ہو۔ اماموں نے اس انتظام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم جاری کیا تھا کہ اگر کسی گھر میں شادی کے دوران ڈی جے آئے تو امام اس گھر میں نکاح نہیں پڑھائیں گےاور اگر نکاح کرے گا تو جرمانہ بھی ہوگا۔.

دونوں فریقوں کو وارننگ دے دی۔

ن نکاح نہ پڑھانے کے معاملے کے حوالے سے مولانا عبدالباسد نے کہا کہ 15 روز قبل لڑکے اور لڑکی کے والدین نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ مولانا نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی فریقین سے صاف کہہ دیا گیا کہ اگر شادی میں ڈی جے آئے اور بوفے سسٹم میں کھانا پیش کیا جائے تو وہ شادی میں شرکت نہیں کریں گے۔ مولانا نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میری بات نہیں سنی۔ لڑکے ڈی جے لے کر شادی کی بارات میں پہنچ گئے اور شریعت کا مذاق اڑایا۔ اس لیے ہم نے نکاح نہیں پڑھایا اور نکاح سے الگ ہو گئے۔

بھارت ایکسپریس۔