Bharat Express

سیاست

وزیر اعظم نریندر مودی بھی جمعے کو دادر کے چھترپتی شیواجی مہاراج پارک میں خطاب کرنے والے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل پی ایم مودی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ ملک کی دولت مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔

پہلے کچھ دیر آرام کریں پھر پانی پی لیں۔ اگر آپ فریج کے بجائے سادا پانی پیتے ہیں تو یہ جسم کے لیے اور بھی بہتر ہے۔

سنجے سنگھ نے کہا کہ اس کا نوٹس لیا گیا ہے اور سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سواتی مالیوال پیر (13 مئی) کو اروند کیجریوال سے ملنے آئی تھیں اور ڈرائنگ روم میں ان کا انتظار کر رہی تھیں۔ اسی دوران ویبھو کمار بھی وہاں پہنچ گیا اور سواتی مالیوال کے ساتھ بدتمیزی کی۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے ایک ماہ سے زیادہ ای ڈی کی حراست میں گزارا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر لکھا، راہل گاندھی کے خط کو وزیر اعظم کی طرف سے بحث (ڈیبیٹ) کا دعوت نامہ قبول کیے ہوئے پانچ دن گزر چکے ہیں۔ 56 انچ کا سینہ کہلانے والے ابھی تک دعوت  نامے کوقبول کرنے کی ہمت نہیں کر پائے۔

پھر جھوٹ بولنے والی مشین کانگریس اور انڈیا کا اتحاد 5 کلو کے بجائے 10 کلو اناج دینے کی بات کر رہے ہیں؟ اس وقت پورا ملک خوش  حال ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہے۔

اے اے پی لیڈر اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی جی نے اگلے سال 17 ستمبر کو امت شاہ جی کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان لوگوں نے شیوراج سنگھ چوہان اور وسنگھارا راجے کو ہٹایا، ان لوگوں نے یوگی جی کو ہٹانے کا ارادہ کر لیا۔

دہلی میں لوک سبھا انتخابات کے لیے 10 دن کے اندر ووٹنگ ہونے والی ہے۔ ادھر بی جے پی سواتی مالی وال کے معاملے کو لے کر سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے۔ خواتین کی حفاظت کے نام پر عام آدمی پارٹی کو گھیرا جا رہا ہے۔

شمال مشرقی ریاستوں میں غیر قانونی دراندازی کا معاملہ مسلسل سرخیوں میں ہے۔ دریں اثنا، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بدھ (15 مئی) کو بنگلہ دیش سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن اور دہشت گردوں کی دراندازی کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا۔

عمر عبداللہ نے کہا، ’’آج میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ مرحوم شیخ عبداللہ تھے جنہوں نے ایک پیسہ لیے بغیر جموں و کشمیر کے لوگوں کو زمین کا حق دیا۔ جموں و کشمیر کے لوگ اسی سیاسی محرومی سے گزر رہے ہیں جب کشمیر کے لوگوں کو بیچا گیا تھا۔