جموں و کشمیر میں لیتھیم اور سونے کے ذخائر دریافت، جانیں کتنے لاکھ ٹن ہے یہ خزانہ
Jammu and Kashmir: حکومت کو پہلی بار جموں و کشمیر میں لیتھیم اور سونے کے ذخائر کا پتہ چلا ہے۔ کانوں کی وزارت کو ریاسی ضلع کے سلال ہیمانا علاقے میں تقریباً 59 لاکھ ٹن لیتھیم کے ذخائر ملے ہیں۔ رپورٹ کے ساتھ 15 دیگر وسائل ارضیاتی رپورٹس اور 35 ارضیاتی یادداشتیں جمعرات کو منعقدہ 62 ویں سینٹرل جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ (CGPB) کی میٹنگ کے دوران متعلقہ ریاستی حکومتوں کو پیش کی گئیں۔ ان 51 منرل بلاکس میں سے پانچ بلاکس سونے سے متعلق ہیں اور دیگر بلاکس پوٹاش، مولیبڈینم، بیس میٹل وغیرہ سے متعلق ہیں، جو کہ جموں و کشمیر، آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، جھارکھنڈ، کرناٹک، کی 11 ریاستوں میں واقع ہیں۔ مدھیہ پردیش، اڑیسہ، راجستھان، تمل ناڈو اور تلنگانہ میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ بلاکس 2018-19 سے فیلڈ سیزن میں جیولوجیکل سروے آف انڈیا (GSI) کے کام کی بنیاد پر تیار کیے گئے تھے۔
کانوں کی وزارت کے سرکاری بیانات
مائنز سکریٹری وویک بھردواج نے کہا، ‘لیتھیم ایک غیر الوہ دھات ہے۔ یہ الیکٹرانک گاڑیوں کی بیٹریوں میں استعمال ہوتی ہے۔ پہلی بار لیتھیم کے ذخائر ملے ہیں، وہ بھی جموں و کشمیر میں۔ لیتھیم، نکل اور کوبالٹ جیسے اہم معدنیات موبائل فون، سولر پینلز سمیت کئی آلات میں استعمال ہوتے ہیں۔ قبل ازیں وزارت کانوں نے کہا تھا کہ حکومت ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والی معدنیات کی سپلائی چین کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ اس میں آسٹریلیا اور ارجنٹائن سے لیتھیم درآمد کیا جا رہا ہے۔
Geological Survey of India has for the first time established 5.9 million tonnes inferred resources (G3) of lithium in Salal-Haimana area of Reasi District of Jammu & Kashmir (UT).@GeologyIndia
1/2 pic.twitter.com/tH5uv2BL9m
— Ministry Of Mines (@MinesMinIndia) February 9, 2023
اس وقت ہندوستان لیتھیم کے لئے پوری طرح دوسرے ممالک پر منحصر ہے۔ لیتھیم ایک نان فیرس دھات ہے جو موبائل فون، لیپ ٹاپ، ڈیجیٹل کیمروں اور الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ریچارج ایبل بیٹریوں میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اسے کھلونوں اور گھڑیوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
دنیا میں لیتھیم کی سپلائی
دنیا میں لیتھیم کی سپلائی پہلے سے ہی کافی کم ہے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کو 2025 تک لیتھیم کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔لیتھیم کی گھٹتی سپلائی کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی مانگ ہی ایک پریشانی نہیں ہے۔ ایک اور مشکل یہ ہے کہ لیتھیم کے ریسورس کچھ خاص جگہوں پر منحصر ہے۔ دنیا کے تقریبا ۵۰ فیصدی لیتھیم ذخائر ارجنٹیانا ، بولویہ اور چلی کے نمک کے میدانو ں میں پائے جاتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس