BYJU کے دفتر میں ہنگامہ
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں، BYJU’s کمپنی کے دفتر میں دو ملازمین بحث کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو ‘گھر کے کلیش’ نامی ٹوئٹر ہینڈل پر اپ لوڈ کی گئی ہے۔ بھارت ایکسپریس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون ملازم اپنے سینئر سے انسینٹیو کے تعلق سے بحث کر رہی ہے۔
ویڈیو میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے، “جی سر، میں چیخ رہی ہوں کیونکہ میں پاگل ہو رہی ہوں،” بتایا جا رہا ہے کہ دفتر میں چھٹنی اور ایف این ایف میں صرف 2000 روپے ملنے کی شکایت کر رہی تھی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ 12 ماہ تک نہ تو اسے کوئی انسینٹیو ملی اور نہ ہی کسی نے اس کی مدد کی۔ ویڈیو کے کیپشن کے مطابق لڑکی تب سے لاپتہ ہے۔
یہاں دیکھیں وائرل ویڈیو
ملازمت کے دوران بہت زیادہ ذہنی دباؤ دینے پر ملازم اور BYJU کمپنی کے درمیان تنازعہ (بدقسمتی سے لڑکی تب سے لاپتہ ہے)۔
Kalesh b/w Employee and Byjus Companyy over giving lot’s of mental pressure during job (Unfortunately Girl is missing since then) pic.twitter.com/xzgIUbqjeq
— Ghar Ke Kalesh (@gharkekalesh) July 22, 2023
صارفین نے کام کی جگہ پر بڑھتے ہوئے زہریلے ماحول پر تشویش کا اظہار کیا۔ کئی صارفین نے کئی کمپنیوں میں بڑھتے ہوئے زہریلے ماحول پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک صارف نے ٹویٹ کیا، “بھارت میں زیادہ تر آئی ٹی کمپنیاں ملازمین کو 9 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔ انہیں بغیر کسی وقفے کے مسلسل کام کرنے کو کہا جاتا ہے۔ کمپنیاں بونس اور چھٹیاں دینے سے انکار کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ ہفتہ اور اتوار کو، بعض اوقات بغیر کسی مراعات کے کام کرنے پر مجبور ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ مرکزی حکومت کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے۔ حالانکہ، کئی صارفین کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون اوور ری ایکٹ کر رہی تھی۔ ایک دوسرے صارف نے لکھا، ’’اگر میں ان کی جگہ ہوتا تو مجھے پہلے تین ماہ میں دوسری نوکری مل جاتی۔ ہنگامہ کھڑا کرنے سے کچھ حل نہیں ہوتا، اس سے معاملہ مزید بگڑے گا۔
بھارت ایکسپریس۔