اسکول میں بچوں کی پٹائی(علامتی تصویر)
جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے ایک گورنمنٹ اپر سیکنڈری اسکول میں ایک ٹیچر نے بلیک بورڈ پر ’جے شری رام‘ لکھنے والے ایک طالب علم کی پٹائی کی تھی۔ اس معاملے میں ملزم استاد کو ہفتہ (26 اگست) کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اب استاد اور اسکول کے پرنسپل محمد حفیظ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹیچر اور پرنسپل کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 323 (جان بوجھ کرچوٹ پہنچانا)، 342 (غلط طریقے سے قید)، 504 (جان بوجھ کر توہین)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور نابالغ انصاف کی دفعہ 75 (بچے کے ساتھ ظلم) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسکول کا پرنسپل تاحال مفرور ہے۔
تین رکنی کمیٹی کی تشکیل
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کٹھوعہ کے واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ممبران میں بنی کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ، کٹھوعہ کے ڈپٹی چیف ایجوکیشن آفیسر اور کھروٹے کے گورنمنٹ اپر سیکنڈری اسکول کے پرنسپل شامل ہیں۔
بچے کو اس طرح مارا پیٹا گیا کہ اسے اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ اسپتال میں داخل طالب علم نے کہا کہ اس کی پٹائی کی گئی کیونکہ اس نے کلاس کے بلیک بورڈ پر ‘جے شری رام’ لکھا تھا۔ بچے کے اہل خانہ نے ٹیچر کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مظفر نگر وائرل ویڈیو معاملہ
اتر پردیش کے مظفر نگر کے ایک اسکول میں ایک ٹیچر کی مبینہ طور پر مذہبی شناخت کی بنیاد پر ایک معصوم طالب علم کی پٹائی کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ مظفر نگر کا یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیاسی ماحول بھی گرم ہو گیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے اس معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔