اوڈیشہ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے کشمیر سے ایک شخص کو وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں افسر اور فوجی ڈاکٹر ظاہر کر کے لوگوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ایس ٹی ایف کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) جے این پنکج نے یہاں بتایا کہ 37 سالہ شخص کے مبینہ طور پر پاکستان میں کئی لوگوں اور کیرالہ میں مشکوک عناصر سے تعلقات ہیں اور اس نے کئی ریاستوں میں کئی خواتین سے شادیاں بھی کی ہیں۔ ایک خفیہ اطلاع کے بعد، ایس ٹی ایف نے جمعہ کو سید ایشان بخاری عرف ایشان بخاری عرف ڈاکٹر ایشان بخاری نام کے ایک ملزم کو جاج پور ضلع کے نیل پور گاؤں سے گرفتار کیا۔
پنکج نے نامہ نگاروں کو بتایا، ”ملزم خود کو نیورو اسپیشلسٹ، آرمی ڈاکٹر، پی ایم او میں ایک افسر، اعلیٰ درجے کے این آئی اے (نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی) کے افسران کا قریبی ساتھی اور دیگر کے طور پر پیش کرتا تھا۔ “بہت سے جعلی دستاویزات جیسے امریکہ کی کورنیل یونیورسٹی، ہیلتھ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف کینیڈا اور دیگر کے جاری کردہ میڈیکل ڈگری سرٹیفکیٹ اس کے پاس سے ضبط کیے گئے ہیں۔”
جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے رہنے والے ملزم سے کئی حلف نامے، بانڈ، اے ٹی ایم کارڈ، بلینک چیک، آدھار کارڈ اور وزیٹنگ کارڈ بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ پنکج نے کہا، “یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نے کشمیر، اتر پردیش، مہاراشٹرا اور اڈیشہ سمیت ہندوستان کے مختلف حصوں سے کم از کم چھ سے سات خواتین سے شادی کی ہے۔” پولیس افسر نے بتایا کہ بین الاقوامی ڈگری کے ساتھ ڈاکٹر ہونے کا دعویٰ کرنے والے اس کے کئی خواتین کے ساتھ تعلقات بھی تھے۔
پنکج نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملزم دھوکہ دہی اور جعلسازی کے معاملے میں کشمیر پولیس کو بھی مطلوب ہے اور اس کے خلاف ایک غیر ضمانتی وارنٹ زیر التوا ہے۔ مبینہ طور پر وہ کئی پاکستانی شہریوں اور کیرالہ میں کچھ مشکوک افراد سے رابطے میں تھا۔ ایک سوال کے جواب میں پنکج نے کہا کہ ایس ٹی ایف کو ان کا آئی ایس آئی (پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی) سے کوئی تعلق نہیں ملا ہے۔ پنکج نے کہا، ’’پنجاب، کشمیر اور اڈیشہ کی پولیس کی مشترکہ ٹیم اس سے پوچھ گچھ کرے گی۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔