
پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف ایک کے بعد ایک سخت اقدامات کیے۔ آپریشن سندور کے ذریعہ بھارتی دفاعی افواج نے پاکستان کو اسی کی زمین پر بہت سخت جواب دیا اور دہشت گردانہ کارروائی کرنے والے ٹھکانے تباہ وبرباد کردئیے۔ بھارتی حکومت اب نہ صرف پاکستان بلکہ ملک میں چھپے پاکستانی جاسوسوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کر رہی ہے۔ حال ہی میں ملک کی کئی ریاستوں سے پاکستانی جاسوسوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ان تمام کے خلاف قومی ایجنسیاں تحقیقات کر رہی ہیں۔
یوٹیوبر جیوتی ملہوترا اس وقت تفتیش کے دائرے میں
اس وقت ان میں سب سے بڑا نام یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا ہے۔ تحقیقات کے دوران جیوتی کی ڈائری کے کچھ صفحات منظر عام پر آئے ہیں جن میں اس کی پاکستان سے محبت واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ سیکورٹی ایجنسیاں مسلسل جیوتی ملہوترا سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں اور ان سے وہ تمام معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو اس نے پاکستان بھیجی ہیں۔ یوٹیوبر سے پوچھ گچھ کے بعد اب اس کی ڈائری کے کچھ صفحات منظر عام پر آگئے ہیں۔ جیوتی نے 2012 کیلنڈر کی ڈائری میں پاکستان کے تئیں اپنے جذبات لکھے ہیں۔ اس نے لکھا ہے کہ ہم سب ایک ہی زمین اور ایک ہی مٹی سے بنے ہیں۔ یہی نہیں انہوں نے اپنی ڈائری کے صفحات میں اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے کہ انہیں پاکستان آنے کے لیے بہت کم وقت ملا۔
مجھے پاکستان سے بہت پیار ملا
جیوتی ملہوترا نے اپنی ڈائری میں لکھا ہے، ‘میں پاکستان سے 10 دن کے سفر کے بعد اپنے ملک ہندوستان واپس آئی ہوں۔ اس عرصے میں مجھے پاکستانی عوام کی طرف سے بہت پیار ملا۔ ہمارے سبسکرائبرز اور دوست بھی ہم سے ملنے آئے۔ مجھے لاہور آنے کے لیے صرف دو دن ملے جو بہت کم تھے۔ یہ وہ سطریں ہیں جو جیوتی ملہوترا نے خود پاکستان سے واپس آنے کے بعد اپنی ڈائری میں لکھی تھیں۔
دوریاں کب تک برقرار رہیں گی؟
جیوتی ملہوترا نے اپنی ڈائری میں یہ بھی لکھا ہے کہ معلوم نہیں سرحدوں کی دوریاں کب تک برقرار رہیں گی لیکن دلوں میں جو گلے شکوے ہیں وہ مٹ جائیں۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے اپنی ڈائری میں پاکستان سے درخواست کی ہے کہ حکومت ہندوستانیوں کے لیے مزید گرودواروں اور مندروں کے راستے کھول دے اور وہاں کے مندروں کی حفاظت بھی کرے۔ تاکہ ہندو بھی وہاں جا سکیں اور 1947 میں الگ ہونے والے خاندان ایک دوسرے سے مل سکیں۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔