Bharat Express

India’s great agricultural scientist MS Swaminathan passes away: ہندوستان کے عظیم زرعی سائنسدان ایم ایس سوامی ناتھن کا انتقال، 98 سال کی عمر میں دنیا کو کہا الوداع

ایم ایس سوامی ناتھن 7 اگست 1925 کو تمل ناڈو کے کمباکونم میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایم کے سمباسیون ایک سرجن تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کمباکونم میں ہی حاصل کی۔

ہندوستان کے عظیم زرعی سائنسدان ایم ایس سوامی ناتھن کا انتقال

ایم ایس سوامیناتھن کی موت کی خبر: ہندوستان کے عظیم زرعی سائنسدان ایم ایس سوامی ناتھن کا جمعرات کے روز انتقال ہوگیا۔ انہوں نے تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں صبح 11.20 بجے آخری سانس لی۔ وہ 7 اگست 1925 کو پیدا ہوئے۔ سوامی ناتھن نے 98 سال کی عمر میں دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ انہیں ہندوستان میں سبز انقلاب کا بابا کہا جاتا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق طویل عمری کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ سے ان کا انتقال ہوا۔

پدم بھوشن سے نوازا گئے تھے سوامی ناتھن

سوامی ناتھن محکمہ زراعت کے سائنسدان تھے۔ انہوں نے 1972 سے 1979 تک ‘انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ’ کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کیا۔ حکومت ہند نے انہیں زرعی شعبے میں نمایاں خدمات کے لیے پدم بھوشن سے نوازا۔ سوامی ناتھن کا شمار ہندوستان کے عظیم زرعی سائنسدانوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے دھان کی ایسی قسم تیار کی، جس سے ہندوستان کے کم آمدنی والے کسان زیادہ دھان پیدا کرنے کے قابل ہوئے۔

سوامی ناتھن پولیس افسر بننا چاہتے تھے، ایسے بدلا ان کا فیصلہ

ایم ایس سوامی ناتھن 7 اگست 1925 کو تمل ناڈو کے کمباکونم میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایم کے سمباسیون ایک سرجن تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کمباکونم میں ہی حاصل کی۔ زراعت میں ان کی دلچسپی کی وجہ ان کے والد کی جدوجہد آزادی میں شرکت اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کا اثر تھا۔ ان دونوں لوگوں کی وجہ سے ہی انہوں نے زراعت کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ پولیس افسر بن جاتے۔ درحقیقت، 1940 میں، انہوں نے پولیس افسر بننے کے لیے امتحان میں بھی کوالیفائی کیا تھا۔ لیکن پھر انہوں نے زرعی شعبے میں بیچلر کی دو ڈگریاں حاصل کیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read