مہادیو بیٹنگ ایپ معاملے میں ای ڈی کی بڑی کارروائی
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعہ 18 اکتوبر کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق رکھنے والی 56.56 کروڑ روپے کی 35 غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کیا۔ ای ڈی کا یہ الزام ہے کہ یہ جائیدادیں اس کے مختلف ٹرسٹوں، فرموں اور افراد کے نام پر ہیں۔
ای ڈی کے بیان کے مطابق 35.43 کروڑ روپے کی 19 غیر منقولہ جائیدادیں اور 21.13 کروڑ روپے کی مالیت کی 16 غیر منقولہ جائیدادیں (56.56 کروڑ روپے کی کل 35 غیر منقولہ جائیدادیں) ضبط کی گئیں۔ اپنے بیان میں، ای ڈی نے الزام لگایا کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ پی ایف آئی کے اہلکار، ممبران اور کیڈر بینکنگ چینلز، حوالات، عطیات وغیرہ کے ذریعے ہندوستان اور بیرون ملک سے فنڈ اکٹھا کرنے کی سازش کر رہے تھے۔
29 اکاؤنٹس میں غیر قانونی رقم جمع کرائی گئی۔
ای ڈی نے کہا کہ پی ایف آئی کے 29 بینک کھاتوں میں غیر قانونی رقم جمع کی گئی تھی۔ ہندوستان اور بیرون ملک غیر قانونی طریقوں سے پی ایف آئی کی طرف سے جمع کی گئی رقوم مبینہ طور پر کیرالہ، کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، دہلی، راجستھان، مہاراشٹر، بہار، مغربی بنگال، آسام، جموں اور کشمیر میں واقع ملک بھر کے 29 بینکوں میں منتقل کی جا رہی ہیں۔ منی پور کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے گئے۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ پی ایف آئی اور جعلی عطیہ دہندگان کے غیر قانونی طریقوں سے نقد رقم یا بینک کھاتوں کے ذریعے جمع کی گئی رقم کل 94 کروڑ روپے تھی۔ اب تک، ای ڈی نے پی ایف آئی کے 26 اراکین اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے اور فروری 2021 سے مئی 2024 کی مدت میں 9 استغاثہ کی شکایتیں درج کی ہیں۔
سنگاپور اور خلیجی ممالک میں 13,000 سے زیادہ فعال پی ایف آئی ممبران
ای ڈی نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ پی ایف آئی کے سنگاپور اور خلیجی ممالک بشمول کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور یو اے ای میں 13,000 سے زیادہ فعال ممبر ہیں۔ ایجنسی نے کہا کہ پی ایف آئی نے خلیجی ممالک میں مقیم مسلمان تارکین وطن کے لیے اچھی طرح سے طے شدہ ڈسٹرکٹ ایگزیکٹو کمیٹیاں (DECs) تشکیل دی ہیں، جنہیں فنڈ اکٹھا کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔