Bharat Express

Karnataka Assembly Election 2023: اشوک گہلوت سے بغاوت پڑی بھاری، کانگریس نے سچن پائلٹ کو اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست سے کیا خارج

اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست میں سچن پائلٹ کا نام نہ ہونے کی وجہ سے یہ مانا جا رہا ہے کہ گہلوت حکومت اور ان (گہلوت بمقابلہ پائلٹ) کے درمیان اندرونی کشمکش اس کی بنیادی وجہ ہے۔ ایس

اشوک گہلوت سے بغاوت پڑی بھاری، کانگریس نے سچن پائلٹ کو اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست سے کیا خارج

Karnataka Assembly Election 2023:  کوئی بھی سیاسی پارٹی کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں پیچھے نہیں رہنا چاہتی ہے۔ بی جے پی سے لے کر کانگریس تک سبھی اپنی بساط بچھانے میں مصروف ہیں۔ آج، بدھ، 19 اپریل کو، کانگریس پارٹی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں جہاں ششی تھرور، سونیا اور راہل گاندھی کے نام شامل ہیں، وہیں سچن پائلٹ کا نام غائب ہے۔

سونیا، راہل کے علاوہ کنہیا کمار

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے جاری کی گئی اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست میں یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کے علاوہ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، ریاستی سربراہ ڈی کے شیوکمار، سابق وزرائے اعلیٰ سدھارمیا، ششی تھرور، جگدیش شیٹر، راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت، سابق کرکٹر اور سابق ایم پی محمد اظہر الدین، عمران پرتاپ گڑھی، کنہیا کمار، بھوپیش بگھیل اور سکھویندر سنگھ سکھو جیسے نام شامل ہیں۔

اداکار سے سیاست دان بنے راج ببر کے علاوہ دیویا سپندنا کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ مجموعی طور پر کانگریس پارٹی نے اپنے 40 اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو سونپی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Abbas Ansari: عباس انصاری کو عدالت سے جھٹکا، نفرت انگیز تقاریر کیس میں درخواست ضمانت مسترد

سب سے زیادہ مانگ کے بعد بھی پبلسٹی سے دور

سچن پائلٹ کانگریس کے مقبول لیڈر ہیں۔ اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست میں ان کا نام نہ ہونا بھی حیران کن ہے کیونکہ اب تک کے اسمبلی انتخابات میں دیکھا جائے تو اگر کانگریس امیدواروں نے گاندھی خاندان کے علاوہ کسی اور شخص سے انتخابی مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے تو وہ سچن پائلٹ ہیں۔

اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست میں سچن پائلٹ کا نام نہ ہونے کی وجہ سے یہ مانا جا رہا ہے کہ گہلوت حکومت اور ان (گہلوت بمقابلہ پائلٹ) کے درمیان اندرونی کشمکش اس کی بنیادی وجہ ہے۔ ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ پارٹی انہیں مضبوط پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کرناٹک میں کل 224 اسمبلی سیٹوں کے لیے 10 مئی کو پولنگ ہونے جا رہی ہے اور ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔

-بھارت ایکسپریس