راجیو چندر شیکھر نے ششی تھرور کو بھیجا ہتک عزت کا نوٹس
لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے جوش و خروش مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترواننت پورم، کیرالہ سے لوک سبھا کے امیدوار مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کانگریس کے امیدوار ششی تھرور کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔ راجیو چندر شیکھر نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا کا ناجائز فائدہ اٹھانے کے لیے غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلائی گئی اور ان کی شبیہ کو داغدار کیا گیا۔
دراصل یہ نوٹس ششی تھرور کو ان کے اس بیان کے حوالے سے دیا گیا ہے جس میں ششی تھرور نے راجیو چندر شیکھر پر ووٹروں میں پیسے بانٹنے اور عیسائی برادری میں جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی راجیو چندر شیکھر نے ششی تھرور کو 24 گھنٹے کا وقت دیا ہے کہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے ووٹوں کی نقد رقم کے جھوٹے الزامات کو واپس لیں اور اس کے لیے عوامی طور پر معافی مانگیں۔
ہتک عزت کے نوٹس میں کیا کہا گیا ہے؟
نوٹس میں کہا گیا ہے، ’’راجیو چندر شیکھر کے خلاف ایک انٹرویو میں ششی تھرور کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں اور یہ ان کی شبیہ کو داغدار کرکے لوک سبھا انتخابات میں انہیں نقصان پہنچانے کے ارادے سے لگائے گئے ہیں۔ ’’ششی تھرور کو اس کے لیے غیر مشروط عوامی معافی مانگنی چاہیے اور اپنے بیانات واپس لینے چاہئیں اور مستقبل میں اس طرح کے جھوٹے بیانات دینا اور افواہیں پھیلانا بند کرنا چاہیے۔‘‘
دراصل، کانگریس لیڈر ششی تھرور، جو لوک سبھا انتخابات کے لئے مہم چلا رہے تھے، نے کیرالہ کے ایک مقامی نیوز چینل کو انٹرویو دیا تھا۔ جس میں انہوں نے راجیو چندر شیکھر پر ووٹروں میں پیسے تقسیم کرنے اور عیسائی برادری کے خلاف جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔ انٹرویو کا یہ حصہ 6 اپریل کو نشر ہوا۔ انہوں نے کہا تھا، ’’راجیو چندر شیکھر نے ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی رہنماؤں کو رقم کی پیشکش کی ہے۔ وہیں راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ یہ بیان بالکل غلط ہے۔
بھارت ایکسپریس۔