ملزم معید کی بیکری سیل اور لائسنس منسوخ
Ayodhya Rape Case: اترپردیش کے ایودھیا میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے معاملے میں یوپی حکومت پوری طرح سے سخت نظر آرہی ہے۔ ملزم ایس پی لیڈر معید خان کی بیکری کو آج سیل کر دیا گیا اور اس کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے۔ معید خان پر الزام ہے کہ اس نے ایک نابالغ لڑکی کو نوکری کا لالچ دے کر دو ماہ تک زیادتی کا نشانہ بنایا اور کسی کو بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ شکایت کے مطابق، معید (ریپ ملزم معید خان) نے لڑکی کو اپنی بیکری میں پاپڑ، بسکٹ وغیرہ کا لالچ دیا اور اسے کوئی نشہ آور چیز پلا کر مبینہ طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس کے ملازم نے نابالغ کی فحش ویڈیو بنائی اور ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی دے کر اسے بلیک میل کیا۔
معاملہ اس وقت سامنے آیا جب نابالغ کے پیٹ میں درد ہوا۔ طبی معائنے میں پتہ چلا کہ وہ حاملہ تھی۔ اس معاملے میں ایس پی کنکشن سامنے آنے کے بعد اپوزیشن اکھلیش یادو پر حملہ کر رہی ہے۔ وہیں سی ایم یوگی مکمل ایکشن موڈ میں نظر آ رہے ہیں۔
کون ہے ملزم معید خان؟
ریپ کا ملزم معید خان سماج وادی پارٹی لیڈر اور ایودھیا کے ایم پی اودھیش پرساد کا قریبی ہے۔ وہ سماج وادی پارٹی کے بھدرسا نگر کے صدر ہے۔ اس پر لڑکی کو بیکری میں بلانے، اس کی عصمت دری اور اس کی فحش ویڈیو بنانے کا الزام ہے۔ گینگ ریپ معاملے میں اکھلیش یادو اور اودھیش پرساد کی خاموشی پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ معید اور اس کے ملازم کو 30 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اب انتظامیہ کا بلڈوزر معید کی جائیدادوں پر چلنے جا رہا ہے۔ معید کی بیکری کو سیل کر دیا گیا ہے اور اس کا لائسنس بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ بیکری میں بننے والی اشیاء کے نمونے بھی لیے گئے ہیں۔ 2 اگست کو معید خان کی جائیدادوں کی چھان بین کے احکامات دیے گئے۔ الزام ہے کہ معید نے تالاب اور سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔
-بھارت ایکسپریس