منی پور-ناگالینڈ کے سرحدی علاقے میں زلزلہ
Earthquake in Andaman: انڈمان نکوبار جزائر میں 10 جنوری کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ نیشنل سینٹر فارم سیسمولوجی نے یہ جانکاری دی۔ این سی ایس نے بتایا کہ انڈمان نکوبار جزائر میں صبح 7.53 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ تاہم زلزلے سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
این سی ایس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا زلزلے کے مرکز کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ انڈمان اور نکوبار جزائر میں کل 572 جزائر ہیں۔ جن میں سے 38 افراد مستقل رہائش پذیر ہیں۔ دیگر جزائر حکومت کے کنٹرول میں ہیں، لیکن وہاں کوئی آبادی نہیں ہے۔ انڈمان خلیج بنگال کے اس حصے میں واقع ہے جہاں زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں۔
انڈونیشیا میں زلزلہ
قابل ذکر بات یہ ہےکہ اس سے قبل انڈونیشیا میں پیر 8 جنوری کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز جزیرہ تلود بتایا جاتا ہے۔ اس سے قبل نئے سال کے آغاز پر پہلے جاپان، پھر میانمار اور افغانستان میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ جاپان میں زلزلے نے بڑی تباہی مچائی۔ اب انڈونیشیا میں زلزلے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
زلزلے کیوں آتے ہیں
اس کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے زمین کی ساخت کو جاننا ضروری ہے۔ ہماری زمین ٹیکٹونک پلیٹوں پر واقع ہے۔ ان پلیٹوں کے نیچے سیال لاوا ہے۔ جس پر ٹیکٹونک پلیٹیں تیرتی ہیں۔ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں۔ بار بار ٹکرانے کی وجہ سے ان پلیٹوں کے کونے سکڑ جاتے ہیں یا ٹوٹنے لگتے ہیں۔ جس کی وجہ سے نیچے سے آنے والی توانائی باہر آنے کے راستے تلاش کرتی ہے۔ جس میں خلل پڑتا ہے اور اس کے بعد زلزلے کی صورت حال پیدا ہوتی ہے۔
بھارت ایکسپریس