Bharat Express

UP News: بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کا جگد گرو رام بھدراچاریہ پر حملہ، انہیں جیل میں ڈالنے کا کیا مطالبہ، جانیں پورا معاملہ

آزاد نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے مزید کہا، “یہ بہوجن کمیونٹی اسے برداشت نہیں کرے گی۔ انسان اپنے عمل سے عظیم ہوتا ہے ذات سے نہیں۔ ذات پات کی بنیاد پر اونچ نیچ کی بات کرنے والا خود ایک ادنیٰ انسان ہے۔‘‘

بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد کا جگد گرو رام بھدراچاریہ پر حملہ

UP News: کتھاواچک اور جگد گرو رام بھدراچاریہ کے ایک بیان کو لے کر اتر پردیش میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے ان کے بیان پر شدید حملہ کیا ہے اور دھرم گرو پر مسلسل تبصرہ کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چندر شیکھر نے حکومت سے سختی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرے اور انہیں جیل میں ڈالے اور یہاں تک کہہ دیا کہ اگر رپورٹ درج کرانہیں جیل میں نہیں ڈالا گیا تو بھیم آرمی موقع ملتے ہی ان کی خدمت کر دے گی۔ بھیم آرمی کے اس بیان سے دھرم گرو کے لوگ بھی ناراض نظر آرہے ہیں اور اس معاملے میں بیان بازی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

دھرم گرو رام بھدراچاریہ کو بنایا نشانہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ اس بار انہوں نے کتھاواچک اور دھرم گرو رام بھدراچاریہ کو نشانہ بنایا ہے اور ان پر حملہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خلاف جلد از جلد کارروائی کی جائے اور سنت کو جیل میں ڈال دیا جائے۔ ورنہ ان کی پارٹی (بھیم آرمی) موقع ملتے ہی (مارنے کے تناظر میں) ان کی ‘خدمت’ کرے گی۔ اپنے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ پر بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے رام بھدراچاریہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’’وہ ذات پات کی مایوسی کا شکار ایک پاکھنڈی ہے، جو ایک سنت کا لباس پہن کر بھی ذات پات کی گالیاں اور ذات پات کے امتیاز کی بات کرتا رہتا ہے۔‘‘ اس کے بیان تمام محنتی ایس سی، ایس ٹی، او بی سی طبقات اور ذاتوں کے ساتھ ساتھ ہمارے عظیم آدمیوں کی توہین ہے۔

اس کے ساتھ ہی آزاد نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے مزید کہا، “یہ بہوجن کمیونٹی اسے برداشت نہیں کرے گی۔ انسان اپنے عمل سے عظیم ہوتا ہے ذات سے نہیں۔ ذات پات کی بنیاد پر اونچ نیچ کی بات کرنے والا خود ایک ادنیٰ انسان ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی چندر شیکھر نے مزید کہا ہے، “حکومت کو وارننگ ہے، یا تو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے فوراً جیل میں ڈال دیں، ورنہ بھیم آرمی موقع ملتے ہی ان کی ‘خدمت’ کرے گی۔” آپ کو بتاتے چلیں کہ چندر شیکھر کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں لوگ سوشل میڈیا پر#ArrestRambhadracharya کے ساتھ مہم چلا رہے ہیں اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دھرم گرو نے کیا کہا؟

قابل ذکر ہے کہ 8 جنوری کو دھرم گرو رام بھدراچاریہ نے بہار کے کرپی ارول میں منعقدہ کتھا میں حصہ لیا تھا۔ اس دوران انہوں نے بھگوان رام کی پوجا کرنے کی بات کہی تھی۔ تب انہوں نے رام کا نام نہ جپنے والوں کے لیے ایک ذات کا ذکر کرتے ہوئے مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد اس کتھا کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور اس کے بعد سے ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد متعلقہ ذات کے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔