Bharat Express

Nagpur News: چائے نہ ملنے پر ڈاکٹر نے خواتین کی نس بندی درمیان میں ہی چھوڑ دی،ناگپور میں ڈاکٹروں کا حیران کُن واقعہ

ناگپور ضلع پریشد کے سی ای او سومیا شرما نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ کے نتائج کی بنیاد پر ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

: ناگپور میں ایک عجیب و غریب معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ جہاں ایک ڈاکٹر مبینہ طور پر چائے پینے کے لیے سرجری کو درمیان میں ہی چھوڑ گیا۔ تاہم اب ڈاکٹر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ شہر کے موضع علاقے کے ایک سرکاری ہسپتال میں پیش آیا جہاں آٹھ خواتین کو ان کی نس بندی کے لیے بلایا گیا تھا۔ چار خواتین کی سرجری کے بعد ڈاکٹر بھالاوی نے ہسپتال کے عملے سے چائے کا کپ مانگا۔ چائے نہ ملنے پر ڈاکٹر آپریشن تھیٹر سے باہر چلا گیا۔ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت چار خواتین گہری نیند میں تھیں۔ سرجری سے پہلے اسے بے ہوشی کی دوا دی گئی۔ جب خواتین کے گھر والوں نے اس معاملے کی شکایت ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر سے کی۔ اس کے بعد جلدی سے دوسرے ڈاکٹر کو بلایا گیا۔

ناگپور ضلع پریشد کے سی ای او سومیا شرما نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ کے نتائج کی بنیاد پر ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ضلعی انتظامیہ نے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

سومیا شرما نے کہا، “جمعہ، 3 نومبر کو، تحصیل مودا کے سرکاری ہسپتال میں خاندانی منصوبہ بندی کے آپریشن کا اہتمام کیا گیا۔ رام ٹیک تحصیل کے آر ایچ گورنمنٹ ہسپتال کے ڈاکٹر تیجرنگ بھلاوی کو آپریشن کے لیے بلایا گیا۔ اس نے 4 آپریشن کیے اور 4 کو چھوڑ دیا۔ یہ خبر مجھے پنچایت سمیتی ممبر نے دی۔

میں نے فوراً ناگپور ضلع پریشد کے ہیلتھ آفیسر کو فون کیا اور بقیہ آپریشن کے لیے ڈاکٹر بھیجنے کو کہا۔ مجھے بتایا گیا کہ انہیں چائے نہیں ملی تو وہ آپریشن چھوڑ کر چلے گئے۔ میں نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس کے لیے تین رکنی کمیٹی بنا دی ہے، رپورٹ آنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ اگر ڈاکٹر چائے کی خاطر ایسے آپریشن ترک کر رہے ہیں تو ایسے ڈاکٹروں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 304 کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔