Bharat Express

Udayanidhi Stalin Sanatana Dharma Remarks: نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے لیے صدر دروپدی مرمو کو مدعو نہ کرنا سناتن دھرم کی بہترین مثال: ادے ندھی اسٹالن

ادے ندھی کے بیان کے بارے میں بی جے پی نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد I.N.D.I.A. پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بی جے پی نے اپوزیشن اتحاد سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ادے ندھی اسٹالن

Udayanidhi Stalin Sanatana Dharma Remarks: ڈی ایم کے لیڈر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے سناتن دھرم کے بارے میں اپنے بیان پر تنقید کی زد میں ادے ندھی اسٹالن نے معافی مانگنے سے انکار کردیا ہے۔ اس دوران انہوں نے ایک بار پھر اپنے بیان کو دہرانے کی بات کہی۔ اپنے بیان پر ہمہ جہت سیاسی حملوں پر ادے ندھی اسٹالن نے کہا، ‘ صدر دروپدی مرمو کو نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے لیے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ سناتن دھرم کی یہ بہترین مثال ہے۔

ادے ندھی کے بیان کے بارے میں بی جے پی نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد I.N.D.I.A. پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بی جے پی نے اپوزیشن اتحاد سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم ’انڈیا‘ اتحاد میں شامل ادے ندھی اسٹالن کے بیانات کو لے کر بھی مختلف آراء سامنے آرہی ہیں۔ کچھ پارٹیاں ان کے بیان کی حمایت کر رہی ہیں جبکہ کچھ نے ادے ندھی کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا ہے۔

ممتا بنرجی کا ادےندھی کو مشورہ

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ادے ندھی کے بیان پر کہا، “میں تمل ناڈو کے لوگوں کا بہت احترام کرتی ہوں، لیکن میری ان سے عاجزانہ درخواست ہے کہ ہر مذہب کے اپنے الگ الگ جذبات ہوتے ہیں۔ ہمیں ایسے کسی معاملے میں نہیں پڑنا چاہیے۔ “کوئی ایسی چیز ہونی چاہیے جس سے کسی بھی طبقے کو تکلیف پہنچے۔ شاید وہ جونیئر (اسٹالن) ہو اور انہیں اس کا علم نہ ہو۔”

ممتا بنرجی نے کہا، “ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے، یہ ایک جمہوری ملک ہے اور تنوع میں اتحاد ہمارا مرکز ہے اس لیے میں سناتن دھرم کا احترام کرتی ہوں۔ ہم مندر، مسجد، چرچ ہر جگہ جاتے ہیں۔ مذمت کہنے کے بجائے، میری عاجزانہ درخواست ہے کہ ہمیں ایسی کسی بھی بات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہئے جس سے کسی کو تکلیف پہنچے۔ ہمیں تنوع میں اتحاد کو یاد رکھنا ہے۔”

یہ بھی پڑھیں- Sanatana Dharma: سناتن دھرم پر تنازع کے درمیان کرناٹک کے وزیر داخلہ نے کہا – ‘پتہ نہیں ہندوتوا کب پیدا ہوا؟’

 

پریانک کھڑگے نے کہی یہ بات

کانگریس لیڈر اور کرناٹک حکومت کے وزیر پریانک کھڑگے نے کہا، “کوئی بھی مذہب جو مساوات کو فروغ نہیں دیتا یا اس بات کو یقینی نہیں بناتا ہے کہ آپ کو انسان ہونے کا احترام ملے، میرے مطابق وہ مذہب نہیں ہے۔ کوئی بھی مذہب جو مساوی حقوق کو فروغ نہیں دیتا یا آپ کے ساتھ انسانوں جیسا سلوک نہیں کرتا ہے وہ بیماری کی طرح ہے۔”

-بھارت ایکسپریس