Bharat Express

ED Summons TMC MP Nusrat Jahan: نصرت جہاں کو ای ڈی کا سمن،12ستمبر کو پوچھتاچھ کیلئے بلایا

بشیرہاٹ سے ٹی ایم سی کی لوک سبھا ایم پی نصرت جہاں نے کہا تھا کہ اس نے کمپنی سے قرض لیا تھا، جسے اس نے مئی 2017 میں سود کے ساتھ ادا کیا تھا۔ فی الحال میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں گی۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بزرگوں کے ساتھ مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ نصرت جہاں کو اگلے ہفتے پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ 12 ستمبر کو نصرت جہاں کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ تفتیشی ایجنسی ان کا بیان ریکارڈ کر سکتی ہے۔یہ معاملہ کلکتہ کے مشرقی علاقے نیو ٹاؤن علاقے میں بزرگ لوگوں کو فلیٹ دلانے کے نام پر مبینہ طور پر دھوکہ دینے سے متعلق ہے۔ بزرگ شہریوں کے ایک گروپ نے حال ہی میں شکایت کی تھی کہ ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی نے نیو ٹاؤن کے علاقے میں فلیٹس کا وعدہ کرکے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ ای ڈی اس شکایت کی جانچ کر رہی ہے۔

نصرت جہاں نے ان الزامات کی تردید کی ہے

گزشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس میں نصرت جہاں نے کسی بھی فراڈ کیس میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مارچ 2017 میں کمپنی کی ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بشیرہاٹ سے ٹی ایم سی کی لوک سبھا ایم پی نصرت جہاں نے کہا تھا کہ اس نے کمپنی سے قرض لیا تھا، جسے اس نے مئی 2017 میں سود کے ساتھ ادا کیا تھا۔ فی الحال میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں گی۔

نصرت کو ای ڈی کے سمن پر ٹی ایم سی نے بی جے پی کو گھیرا

ٹی ایم سی نے نصرت جہاں کو بھیجے گئے ای ڈی کے سمن پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے یہ بی جے پی کی انتقامی سیاست ہے۔ ٹی ایم سی کے لیڈر اور ریاستی پارلیمانی امور کے وزیر سووندیب چٹوپادھیائے نے کہا کہ یہ سمن انتخابات سے قبل ہماری شبیہ کو خراب کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔

سویندو ادھیکاری کا ٹی ایم سی کو جواب

ساتھ ہی مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری نے انتقامی سیاست کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ سویندو ادھیکاری نے کہا، ’’جب بھی ای ڈی یا سی بی آئی ٹی ایم سی لیڈروں کو پوچھ گچھ کے لیے بلاتی ہے، وہ انتقامی سیاست کی بات کرتے ہیں، لیکن حقیقت میں ٹی ایم سی بدعنوانی میں گلے تک ڈوبی ہے اور ایک بھی لیڈر ایسا نہیں ہے جس کے خلاف بدعنوانی کا کوئی الزام نہ ہو۔ اگر اس نے کچھ غلط نہیں کیا ہے تو وہ ای ڈی یا سی بی آئی کے سمن سے کیوں ڈرتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read