Bharat Express

DGCA Audit Report: ایئر انڈیا کی انٹرنل سیفٹی میں بہت سی خامیاں، ڈی جی سی اے کے معائنہ کے تحت 13 معاملات میں فرضی رپورٹیں بنانے کا الزام

ڈی جی سی اے کو پیش کی گئی معائنہ رپورٹ کے مطابق، ایئر انڈیا کو مختلف آپریشنل ڈومینز بشمول کیبن سرویلنس، کارگو، ریمپ اور لوڈ مینجمنٹ میں باقاعدگی سے سیکورٹی اسپاٹ چیک کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ 13 سیکورٹی پوسٹوں کے معائنے کے دوران، ڈی جی سی اے ٹیم کو تمام 13 معاملات کی فرضی رپورٹس ملی۔

ایئر انڈیا

DGCA Audit:ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کی دو رکنی معائنہ ٹیم نے ایئر انڈیا کی انٹرنل سیفٹی پر کئے گئے آڈٹ میں کئی خامیاں پائے جانے کے بعد ایک ریگولیٹری جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ عہدیداروں نے یہ اطلاع دی۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ڈی جی سی اے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، “ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کی دو رکنی معائنہ ٹیم نے ایئر انڈیا کے اندرونی حفاظتی آڈٹ میں خامیاں پائی ہیں۔ مانیٹرنگ ٹیم کے نتائج نے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے اور اس پر مزید غور کیا جا رہا ہے۔

ایئر انڈیا نے کیا کہا؟

اس کے جواب میں، ایئر انڈیا کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ایئر لائنز ریگولیٹرز اور بیرونی اداروں کے ذریعے باقاعدہ حفاظتی آڈٹ سے گزرتی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایئر انڈیا اپنے آپریشنل عمل کا مسلسل جائزہ لینے اور ان کو بڑھانے کے لیے ان آڈٹ میں سرگرمی سے حصہ لیتا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کسی بھی نشاندہی شدہ مسائل کو متعلقہ حکام کے تعاون سے فوری طور پر حل کیا جاتا ہے۔

ڈی جی سی اے کو پیش کی گئی معائنہ رپورٹ کے مطابق، ایئر انڈیا کو مختلف آپریشنل ڈومینز بشمول کیبن سرویلنس، کارگو، ریمپ اور لوڈ مینجمنٹ میں باقاعدگی سے سیکورٹی اسپاٹ چیک کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ 13 سیکورٹی پوسٹوں کے معائنے کے دوران، ڈی جی سی اے ٹیم کو تمام 13 معاملات کی فرضی رپورٹس ملی۔

معائنہ ٹیم نے ‘ڈیفیشینسی رپورٹنگ فارم’  میں نوٹ کیا کہ یہ جھوٹی رپورٹیں ڈی جی سی اے کی درخواست پر بعد کی تاریخ میں تیار کی گئیں۔ رپورٹ میں اس بات  روشنی ڈالی گئی کہ ان جعلی سپاٹ چیک رپورٹس پر چیف آف فلائٹ سیفٹی (سی ایف ایس) کے دستخط نہیں تھے جو اس طرح کے دستاویزات کے لیے مجاز ہیں۔ ڈی جی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل وکرم دیو دت نے تصدیق کی کہ ریگولیٹری ادارہ اس معاملے کی سرگرمی سے جانچ کر رہا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

    Tags: