Bharat Express

Madhya Pradesh Rape Case: مدھیہ پردیش میں نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے والوں کے مکانات کیئے گئے مسمار

عینی شاہدین کے مطابق جب ڈیمالیشن اسکواڈ بڈھولیا کے گھر پہنچا تو اس کے اہل خانہ نے حکام سے درخواست کی کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے تاہم انتظامیہ نے غیر قانونی مکانات کو مسمار کردیا

دونوں ملزمان کے گھر تھے غیر قانونی

Madhya Pradesh Rape Case: مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع کے میہر میں ایک 12 سالہ لڑکی کی عصمت دری کرنے والے دو ملزمان کے مکانات ہفتہ کی صبح مقامی انتظامیہ نے مسمار کردیئے۔ ایک افسر نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعرات کے روز میہر قصبے میں پیش آیا تھا اور دونوں ملزمان کو جمعہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے لڑکی کے پرائیویٹ پارٹ میں کوئی سخت چیز ڈال دی تھی، تاہم ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ اس بات کی تصدیق میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی ہو سکے گی۔ ذرائع کے مطابق خون میں لت پت اور درد سے کراہ رہی لڑکی کو میہر میں ابتدائی طبی امداد کے بعد بہتر علاج کے لیے ریوا کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

دونوں ملزمان کے گھر تھے غیر قانونی

انہوں نے کہا کہ ملزمان کی شناخت رویندر کمار روی اور اتل بڈھولیا کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے سب ڈویژنل آفیسر (ایس ڈی او پی) لوکیش ڈبر نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد میہر میونسپل کونسل کے چیف میونسپل آفیسر نے جمعہ کے روز دونوں ملزمان کے اہل خانہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی زمین اور عمارتوں سے متعلق دستاویزات طلب کیں۔ ڈابر کے مطابق تفتیش سے معلوم ہوا کہ دونوں ملزمان کے گھر غیر قانونی تھے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اتل کا گھر نزول زمین پر بنایا گیا تھا (سرکاری زمین جو کہ غیر زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے) جبکہ رویندر کا گھر بغیر اجازت کے تعمیر کیا گیا تھا۔ ڈابر نے کہا، “دونوں ملزمان کے مکانات کو ہفتہ کی صبح مسمار کر دیا گیا تھا۔”

پولیس کو میڈیکل رپورٹ آنے کا انتظار

عینی شاہدین کے مطابق جب ڈیمالیشن اسکواڈ بڈھولیا کے گھر پہنچا تو اس کے اہل خانہ نے حکام سے درخواست کی کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے تاہم انتظامیہ نے غیر قانونی مکانات کو مسمار کردیا۔ پولیس نے بتایا  کہ میہر شہر میں ایک مشہور مندر کا انتظام کرنے والے ایک ٹرسٹ کے لیے کام کرنے والے کہ دونوں مزمان نے مبینہ طور پر لڑکی کو پھسلایا اور اسے ایک سنسان جگہ لے گئے جہاں انہوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس سے قبل جمعہ کے روز پولیس سپرنٹنڈنٹ آشوتوش گپتا نے کہا تھا، ”میں اس بات سے انکار نہیں کر رہا ہوں کہ رویندر اور اتل نے 12 سالہ لڑکی کے پرائیویٹ پارٹ میں چھڑی یا کوئی اور سخت چیز نہیں ڈالی تھی۔” لیکن میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی اس کی تصدیق ہو سکے گی۔ ہم ابھی بھی میڈیکل رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔”

بھارت ایکسپریس۔

Also Read