First godfather of cricket William Gilbert Grace: کرکٹ کی تاریخ میں ایک ایسا نام جنہیں آج بھی فادرآف کرکٹ اور کرکٹ کا بھگوان مانا جاتا ہے ، جنہیں سچن تندولکر اور ڈان براڈمین سے پہلے عظیم کرکٹر کا خطاب ملا ، انہیں نئی نسل بہت کم جانتی ہے ۔ لیکن وہ ایک ایسا کھلاڑی ہے جن کے کھیلنے سے کرکٹ میچ کی ٹکٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا تھا، اور نہ کھیلنے پر میچ ٹکٹ کی قیمت بہت کم ہوجاتی تھی ۔
وہ پہلا کرکٹر تھا جس نے فرسٹ کلاس مقابلے میں ایک بار نہیں ، دو دو بار 300 سے زائد رنز بناکر تاریخی ریکارڈ بنایا ۔
وہ پہلا کھلاڑی ہے جنہوں نے فرسٹ کلاس مقابلے میں سب سے پہلے پچاس ہزار رن پورے کئے۔
ایک سو سنچری بنانے والا بھی وہ پہلا کرکٹر تھا اور انگلینڈ کے اندر ٹسٹ مقابلے میں سنچری لگانے والا بھی وہ پہلا تھا۔
کمال کی بات یہ ہے کہ ٹسٹ ڈیبیو میں بھی سنچری لگانے والا وہ پہلا فرنگی کرکٹر تھا۔
ایسا کرکٹر جنہوں نے 44 سال تک کرکٹ کھیلا اور 54000 رن بناکر پہلا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔
انہوں نے اپنے پورے کریئر میں 2809 وکٹ حاصل کئے،876 کیچ پکڑا اور درجنوں ریکارڈ اپنے نام کیا۔
قریب 61 سال کی عمر تک کرکٹ کھیلنے والا وہ پہلا کرکٹر جس کی موت 1915 میں ہوئی ، وہ کوئی اور نہیں بلکہ ولیم گلبرٹ گریس تھے۔
وہ کرکٹ کے بارے میں اتنا پرجوش تھےکہ جس دن اس کے دوسرے بچے کی پیدائش ہوئی، وہ اپنے کلب کے لیے چوتھی سنچری (400) سکور کر رہے تھے۔ کرکٹ کے تاریخ دان ابھیشیک مکھرجی نے ایک جگہ ذکر کیا ہے کہ گریس کو ان کی بیوی کے دوسرے بچے کی پیدائش کے بارے میں بتایا گیا جب وہ ایک اننگز کے بیچ میں تھے۔ اپنی بیوی سے ملنے کے بجائے، وہ بڑا موقع بنانے کے لیے ایک ریکارڈ توڑنا چاہتے تھے۔
انہوں نے اس مقام پر بلے بازی کی کہ نتیجہ برابری سے باہر ہو گیا اور مزید بیٹنگ جاری رکھی۔ انہوں نے ایک اننگز میں اوپننگ بلے بازی کی تھی جہاں ٹیم 680 پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ جب اس نے پوچھا کہ اس کا اسکور کیا ہے تو اسکور کرنے والوں نے اسے 399 بتایا۔ گریس نے بڑے زوردار لہجے میں کہا،اسے 400 بناو۔ حریف میں سے کسی نے، کپتان کو فرض کرتے ہوئے کہا، “آپ اس کے مستحق ہیں” اور اس طرح گریس کا 399 رن کرکٹ کی تاریخ میں 400 ہو گیا۔
یہ ان چند مثالوں میں سے ایک ہے جو گریس کی شخصیت کے بارے میں ہے۔ وہ شرارتی ہونے کے ساتھ ساتھ کرکٹ کا پہلا گاڈ فادر بھی تھے۔اس کے دو بیٹے بالترتیب 1903 اور 1906 تک کرکٹ کھیلتے رہے۔ اس دوران گریس نے اپنا آخری پیشہ ورانہ میچ 1908 میں کھیلا تھا۔ انہوں نے ایک بار اننگز ختم کرنے کا اعلان اس وقت کیا جب وہ 93 رن پر تھے کیونکہ 0 سے 100 کے درمیان صرف یہی اسکور تھا جو اس کے پاس نہیں تھا۔اس لئے انہوں نے 93 رن بنانے کے بعد پاری ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ ایسا کرنے والے پہلے کرکٹر بھی گریس ہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔