Bharat Express

Aadipurush controversy: منوج منتشر نے کہا – بجرنگ بلی بھگوان نہیں ہیں، ہم نے انہیں ہم نے بنایا کیوں کہ…

خاص بات یہ ہے کہ فلم میں ایسے کئی ڈائیلاگ ہیں جن کا لیول بہت کم ہے۔ جس کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ اس طرح کے مکالموں سے مقدس رامائن کی توہین کی گئی ہے۔ رامائن کو ماننے والے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔

منوج منتشر نے کہا – بجرنگ بلی بھگوان نہیں ہیں، ہم نے انہیں ہم نے بنایا کیوں کہ...

Aadipurush controversy:  جون کی 16 تاریخ کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی فلم آدی پورش کو لے کر تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کئی ہندو تنظیمیں بھی فلم کے خلاف احتجاج کے لیے میدان میں آگئی ہیں۔ فلم کے مکالموں اور کرداروں کی ظاہری شکل پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ فلم میں رامائن کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ مکالمے بھی بہت کم درجے پر لکھے گئے ہیں۔ جسے لوگ اسٹریٹ پرنٹ لینگوئج کہہ رہے ہیں۔ فلم کی اسکرپٹ لکھنے والے منوج منتشر شکلا فلم کے ڈائیلاگ اور کہانی کے حوالے سے مسلسل مختلف دلائل دے رہے ہیں۔

فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج

فلم کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کے بعد ہدایت کار نے اب اس کے ڈائیلاگ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فلم کے پروڈیوسر اوم راوت نے کہا کہ فلم سے متنازع ڈائیلاگز کو ہٹا دیا جائے گا۔ اسی دوران ایک نیوز چینل پر منوج متنشر شکلا کے انٹرویو کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہنومان جی بھگوان نہیں ہیں، وہ ایک بھکت ہیں۔ ہم نے انہیں بھگوان بنایا۔

بجرنگ بلی بھگوان نہیں ہیں – منوج منتشر

فلم کے مصنف منوج منتشر شکلا کا کہنا ہے کہ فلم میں ہنومان جی اور اندرجیت کے درمیان مکالمے کو سادہ انداز میں لکھنے کے پیچھے مقصد صرف یہ تھا کہ بجرنگ بلی فلسفیانہ بات نہیں کرتے، ان کا کردار بچوں کے لیے دوستانہ ہے وہ ہنستے ہیں، مسکراتے ہیں وہ شری رام کی طرح بات نہیں کرتے ہیں، بجرنگ بلی بھگوان نہیں ہیں، وہ ایک بھکت ہیں، ہم نے انہیں بھگوان بنایا کیونکہ ان کی بھکتی میں شکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں- Conservation of India’s rich heritage: ہندوستان کے مالامال ورثے کا تحفظ-حکومتی اقدام اور ثقافتی احیاء

فلم سے ہٹا دیے جائیں گے متنازع ڈائیلاگ

خاص بات یہ ہے کہ فلم میں ایسے کئی ڈائیلاگ ہیں جن کا لیول بہت کم ہے۔ جس کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ اس طرح کے مکالموں سے مقدس رامائن کی توہین کی گئی ہے۔ رامائن کو ماننے والے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ فلم پر پابندی لگانے کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ جس کے پیش نظر فلمساز نے متنازع ڈائیلاگز کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read