اس سال جنوری اور نومبر 2024 کے درمیان UPI کے ذریعے 15,547 کروڑ سے زیادہ ٹرانزیکشن ہوئے ہیں۔ اس مدت کے دوران کل 223 لاکھ کروڑ روپے کا ٹرانزیکشن ہوا۔ وزارت خزانہ نے 14 دسمبر کو اپنے سرکاری “X” ہینڈل پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس تاریخی کامیابی کا اعلان کیا۔ یہ UPI کے ذریعے اب تک کی سب سے بڑا ٹرانزیکشن کا ریکارڈ ہے۔
UPI کی عالمی توسیع
وزارت کے مطابق UPI نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مقبول ہو رہا ہے۔ فی الحال یہ سات ممالک متحدہ عرب امارات، سنگاپور، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، فرانس اور ماریشس میں فعال طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارم پر دنیا کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔
اکتوبر 2024 میں نئی جہت
وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق UPI نے اکتوبر 2024 میں 16.58 بلین روپے (1,658 کروڑ) ٹرانزیکشن کے ذریعے 23.49 لاکھ کروڑ روپے کے ٹرانزیکشن پر کارروائی کی۔ یہ اکتوبر 2023 میں 11.40 بلین (1,140 کروڑ) ٹرانزیکشن سے 45 فیصد سالانہ اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔
بینکنگ ماحولیاتی نظام میں UPI کی اہمیت
فی الحال 632 بینک UPI سے منسلک ہیں۔ اس کی وسیع قبولیت اور بڑھتے ہوئے استعمال نے ہندوستان کے ادائیگیوں کے منظر نامے میں UPI کے بڑھتے ہوئے اثر کو واضح کیا ہے۔ نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) کے ذریعہ 2016 میں شروع کیا گیا UPI، آج ڈیجیٹل ادائیگیوں کے انقلاب کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے۔
UPI کا آسان اور موثر استعمال
UPI کے ذریعےیوزر ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹس کو ایک موبائل ایپلیکیشن سے منسلک کر سکتے ہیں اور آسانی سے آن لائن ادائیگی کر سکتے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی نے نہ صرف ادائیگی کے نظام کو آسان بنایا ہے بلکہ اسے انتہائی محفوظ اور قابل اعتماد بھی بنایا ہے۔
ڈیجیٹل ادائیگیوں میں انقلاب
223 لاکھ کروڑ روپے کے ٹرانزیکشن اور 15,547 کروڑ کے لین دین کے ساتھ، UPI نے ثابت کر دیا ہے کہ ہندوستان ڈیجیٹل ادائیگیوں میں لیڈر بن گیا ہے۔ حکومت اور مالیاتی اداروں کے تعاون سے UPI نے ملک اور بیرون ملک ڈیجیٹل ادائیگیوں کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ یہ نہ صرف ملک کی اقتصادی ترقی میں مددگار ثابت ہو رہا ہے بلکہ عالمی ڈیجیٹل اکانومی میں بھی اسے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس