نئی دہلی : مہاراشٹر اسمبلی کی 288 نشستوں کے لیے ہفتہ (23 نومبر) کو ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ مہایوتی انتخابات میں ریکارڈ جیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ تاہم اب تک کوئی بھی اتحاد 200 سیٹوں کا جادوئی ہندسہ عبور نہیں کرسکا ہے۔
عظیم اتحاد میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، شیوسینا ایکناتھ شنڈے کا خیمہ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کا اجیت پوار خیمہ شامل ہے، جو ریاست میں حکومت کر رہی ہے۔ صبح 10 بجے تک ریاست کی 288 میں سے 210 سیٹوں پر مہا یوتی آگے تھی۔ اپوزیشن کی مہاوکاس اگھاڑی – جس میں کانگریس، شیو سینا، ادھو ٹھاکرے (شیو سینا یو بی ٹی) اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی شامل ہیں – صرف 67 سیٹوں پر آگے ہے۔ غیر اتحادی جماعتیں 10 نشستوں پر آگے ہیں۔
مہایوتی میں بی جے پی آگے ہے۔ زعفرانی پارٹی 149 میں سے 113 سیٹوں پر آگے ہے۔ شنڈے سینا 81 سیٹوں پر مقابلہ کر رہی ہے، جن میں سے وہ 56 پر آگے ہے، جب کہ اجیت پوار کی این سی پی 59 میں سے 32 پر آگے ہے۔ ایم وی اے میں، کانگریس 101 سیٹوں پر مقابلہ کر رہی ہے، جن میں سے وہ 25 پر آگے ہے، جب کہ شرد پوار کی این سی پی 86 میں سے 24 پر آگے ہے اور ٹھاکرے سینا 95 میں سے 19 پر آگے ہے۔
دریں اثنا، ونچیت بہوجن اگھاڑی (وی بی اے ) نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس پارٹی یا اتحاد کی حمایت کرے گی جس کے پاس عددی طاقت ہے۔
وی بی اے کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وی بی اے کو سیٹیں ملتی ہیں تو وہ صرف اس پارٹی یا اتحاد کی حمایت کرے گی جو حکومت بنانے میں کامیاب ہو گی۔ انہوں نے لکھا کہ ‘ہم اقتدار میں رہنے کا انتخاب کریں گے۔’
مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں تک پہنچنا بہت ضروری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔