علامتی تصویر
چرخی دادری کے باڈھڑا قصبہ میں 27 اگست کو ہوئے ایک نوجوان کی لنچنگ کے معاملے میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ اس معاملے میں لیب کی رپورٹ آئی ہے اور اس میں گائے کا گوشت نہیں ملا ہے۔ فرید آباد لیب سے رپورٹ باڈھڑا پولیس تک پہنچ گئی ہے۔ ہنساواس خورد کی کچی آبادیوں سے نمونے لیے گئے۔
ڈی ایس پی بھرت بھوشن نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس جلد چالان عدالت میں پیش کرے گی۔ بتا دیں کہ 27 اگست کو باڈھڑا میں شبیر ملک نامی نوجوان کو گائے کا گوشت پکانے کے شبہ میں قتل کر دیا گیا تھا۔
ہنساواس خورد کے قریب بنی دوسری ریاست سے یہاں کام کرنے آئے مزدوروں کی کچی بستیوں کے برتنوں سے برآمد شدہ گوشت کے نمونے لینے کے لیے ایک ٹیم بھی پہنچی تھی۔ اس وقت کے تھانہ انچارج جے بیر کی موجودگی میں گوشت کے نمونے لے کر جانچ کے لیے فرید آباد لیب میں بھیجے گئے تھے۔
باڈھڑا کے ڈی ایس پی بھرت بھوشن نے بتایا کہ اب تک پولیس نے 10 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔