چین نے ڈیپسنگ اور ڈیمچوک سے 50 فیصد فوج ہٹا دی
مشرقی لداخ کے حوالے سے ہندوستان اور چین کے درمیان حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ فوج کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ڈیمچوک اور ڈیپسانگ میں اس ماہ کے آخر تک گشت دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔ ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم سے بچنے کے لیے مشترکہ گشت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق علیحدگی کا عمل 28 سے 29 اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
فوج کے ذرائع کے مطابق نئے معاہدے کا اطلاق صرف ڈیپسانگ اور ڈیمچوک کے لیے ہو گا دیگر مقامات پر نہیں۔ یہ معاہدہ پینگونگ جھیل کے کناروں سمیت بفر زون پر لاگو نہیں ہوگا۔ دونوں اطراف (ہندوستان اور چین) کے فوجی اپریل 2020 سے پہلے کی حالت میں واپس آجائیں گے اور ان علاقوں میں گشت کریں گے جہاں انہوں نے اپریل 2020 تک گشت کیا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ گراؤنڈ کمانڈرز کی میٹنگز بھی باقاعدگی سے منعقد کی جائیں گی۔
فوجیوں کی ایک مخصوص تعداد ہی گشت کر سکے گی۔ معاہدے کے مطابق دونوں فریق ایک دوسرے کو مطلع کریں گے جب گشت کیا جائے گا تاکہ کسی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق حالات کو معمول پر لانے کے لیے ہر سطح پر متعدد مذاکرات ہوئے ہیں۔
دستبرداری کا عمل 28-29 اکتوبر تک مکمل ہو جائے گا اور اس ماہ کے آخر تک گشت شروع ہو جائے گی۔ اس دوران تمام عارضی ڈھانچے جیسے شیڈز، خیموں اور دستوں کو ہٹا دیا جائے گا۔ دونوں اطراف علاقے پر نظر رکھیں گے۔ ڈیپسنگ اور ڈیمچوک کے گشت کے مقامات وہ مقامات ہوں گے جہاں ہم روایتی طور پر اپریل 2020 سے پہلے گشت کرتے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔