Bharat Express

Tata Trusts Chairman: ٹاٹا ٹرسٹ کے نئے چیئرمین بنائے گےنیول ٹاٹا ، متفقہ طور پر لیا گیا فیصلہ

ٹاٹا ٹرسٹ نے متفقہ طور پر یہ کمان نیول ٹاٹا کو دی گئ ہے۔ نیول ٹاٹا رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی ہیں جو گزشتہ 40 سالوں سے ٹاٹا گروپ سے وابستہ ہیں۔

ٹاٹا ٹرسٹ کے نئے چیئرمین بنائے گےنول ٹاٹا ، متفقہ طور پر لیا گیا فیصلہ

 نیول ٹاٹا کو ٹاٹا ٹرسٹ کا نیا چیئرمین بنایا گیا ہے۔ آنجہانی رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد یہ ذمہ داری نیول ٹاٹا کو دی گئی ہے۔ 1991 میں جب رتن ٹاٹا کو ٹاٹا گروپ کی ذمہ داری دی گئی تھی  تو وہ ٹاٹا ٹرسٹ کے چیئرمین کے عہدے پرفائز تھے۔ لیکن اب ٹاٹا ٹرسٹ نے متفقہ طور پر یہ کمان نیول ٹاٹا کو  دی گئی ہے۔ نیول ٹاٹا رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی ہیں جو گزشتہ 40 سالوں سے ٹاٹا گروپ سے وابستہ ہیں۔

پہلے ہی ٹاٹا ٹرسٹ سے وابستہ ہیں

نیول ٹاٹا نے ٹاٹا ٹرسٹ کے کام کاج میں بہت ایکٹیو رول کردار ادا کیا ہے۔ اس وقت وہ سر رتن ٹاٹا ٹرسٹ اور سر دراب جی ٹاٹا ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں ،جو ٹاٹا ٹرسٹ کے تحت آتا ہے۔ یہ ٹرسٹ نہ صرف ٹاٹا گروپ کی فلاحی سرگرمیوں کا انتظام کرتا ہے، بلکہ ٹاٹا ٹرسٹ کے پاس ٹاٹا سنز میں بھی 66 فیصد کی اکثریت ہے، جو ٹاٹا گروپ کی پیرنٹ کمپنی ہے۔

نول ٹاٹا کن عہدوں پر فائز رہے ہیں؟

نیول ٹاٹا 2014 سے ٹرینٹ لمیٹڈ کے چیئرمین ہیں۔ ٹرینٹ ٹاٹا گروپ کا انتہائی کامیاب ملبوسات برانڈ ہے ، جس کے حصص گزشتہ دہائی میں 6,000فیصد سے زیادہ بڑھے ہیں۔ نیول ٹاٹا نے پہلے 2010 سے 2021 تک ٹاٹا انٹرنیشنل لمیٹڈ کی قیادت کی، جس کے دوران کموڈٹی ٹریڈنگ فرم کی آمدنی $500 ملین سے بڑھ کر $3 بلین سے زیادہ ہوگئی۔ نیول ٹاٹا ٹاٹا اسٹیل لمیٹڈ اور وولٹاس لمیٹڈ سمیت کئی درج کردہ ٹاٹا کمپنیوں کے بورڈ سے بھی جڑےوابستہ ہیں۔ ٹاٹا ٹرسٹ کی ویب سائٹ کے مطابق ان کے بچے – مایا، نیویل اور لیا – خاندان سے وابستہ کچھ چیرٹی  اداروں کے ٹرسٹی بھی ہیں۔

نول ٹاٹا کے دورمیں گروپ کمپنیوں کی بڑی چھلانگ

نیول ٹاٹا ٹاٹا گروپ کی کئی کمپنیوں کے بورڈ میں شامل ہیں۔ وہ ٹاٹا گروپ کی خوردہ کمپنی ٹرینٹ، ٹاٹا انٹرنیشنل لمیٹڈ، ٹاٹا انویسٹمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین اور ٹاٹا اسٹیل اور ٹائٹن کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔ ٹرینٹ کی ان کے دور میں کامیابی کا ہر طرف چرچا ہے۔ ٹرینٹ کی مارکیٹ کیپ 2.93 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ نیول ٹاٹا اگست 2010 سے نومبر 2021 تک ٹاٹا انٹرنیشنل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر تھے اور ان کے دور میں کمپنی کا کاروبار $500 ملین سے بڑھ کر $3 بلین ہو گیا۔

بھارت ایکسپریس