Bharat Express

All India Shia Personal Law Board opposes UCC: یو سی سی کے خلاف اترا آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ، کہہ دی بڑی بات

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ اس سنگین معاملے پر وسیع بحث ہو، ہر کوئی اپنی رائے سامنے لائے، جو قانون ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرتا ہے، وہ معاشرے میں تفریق کا سبب بنتا ہے۔ اس طرح کے قانون سے معاشرے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اس لیے میں کہوں گا اور سماج کا مطالبہ ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ ہو۔

آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس

لکھنؤ: آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے اتوار کے روز کہا کہ اگر ملک میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) لاگو ہوتا ہے تو بورڈ سخت مخالفت کرے گا۔

مولانا یعسوب عباس نے کہا، ’’حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے بارے میں بات کی ہے۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ انہوں نے آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے کسی بھی رکن سے اس معاملے پر بات نہیں کی۔ اگر یہ قانون آتا ہے تو ہم ایک میٹنگ کریں گے اور فیصلہ کریں گے کہ ہم اس میں کیا کر سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا ملک غربت، بدحالی اور بے بسی کا شکار ہے۔ اس وقت ملک کی عوام کی ضرورت یکساں سول کوڈ کی نہیں بلکہ انہیں غربت سے نکالنے کی ہے۔ اس وقت ملک کو ناخواندگی سے کیسے نکالا جائے اس پر بحث ہونی چاہیے۔ ہمارا ملک ایک گلدستے کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر ملک میں یکساں سول کوڈ لاگو ہوتا ہے، تو آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ اس کی سخت مخالفت کرے گا۔”

قابل ذکر ہے کہ 78 ویں یوم آزادی پر لال قلعہ کی فصیل سے پی ایم مودی نے سیکولر سول کوڈ کو وقت کی ضرورت قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بھی یکساں سول کوڈ پر بار بار بحث کر رہی ہے۔ وہ کئی بار حکم بھی دے چکے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ اس سنگین معاملے پر وسیع بحث ہو، ہر کوئی اپنی رائے سامنے لائے، جو قانون ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرتا ہے، وہ معاشرے میں تفریق کا سبب بنتا ہے۔ اس طرح کے قانون سے معاشرے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اس لیے میں کہوں گا اور سماج کا مطالبہ ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ ہو۔

بھارت ایکسپریس۔