پیرس اولمپکس 2024
نئی دہلی: ہندوستانی شوٹر منو بھاکر نے اتوار کے روز پیرس اولمپکس 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ منو نے نہ صرف شوٹنگ میں ملک کی 12 سالہ تمغوں کی خشکی کو ختم کیا بلکہ وہ اولمپکس میں تمغہ جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون شوٹر بھی بن گئیں۔ میڈل جیتنے کے بعد بالی ووڈ کی مشہور شخصیات نے منو بھاکر کو مبارکباد دی اور کہا کہ کانسی کا تمغہ جیت کر ہندوستان کا سر فخر سے اونچا کر دیا۔
منو بھاکر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے پریتی زنٹا نے لکھا، ’’مانو بھاکر کو پیرس اولمپکس 2024 میں شوٹنگ میں ہندوستان کا پہلا تمغہ جیتنے پر مبارکباد۔‘‘
کریتی کھربندا نے بھی منو بھاکر کے کانسی کا تمغہ جیتنے کی خبر شیئر کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔
انسٹا اسٹوری شیئر کرتے ہوئے راجکمار راؤ نے لکھا، ’’مبارک ہو منو بھاکر، ہم سب کو آپ پر فخر ہے۔‘‘
کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے جیکی شراف نے لکھا، ’’کھاتہ کھل گیا… منو بھاکر نے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ پیرس اولمپکس میں ہندوستان کا پہلا تمغہ۔‘‘
ہندوستان نے آخری بار 2012 میں لندن اولمپکس میں شوٹنگ میں تمغہ جیتا تھا۔ ریپڈ فائر پسٹل شوٹر وجے کمار نے چاندی اور گنگن نارنگ نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ منو بھاکر کو پسٹل کی خرابی کی وجہ سے 2021 کے ٹوکیو اولمپکس سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا، لیکن ان کی محنت اور عزم نے انہیں پیرس میں کانسی کا تمغہ ملا۔
منو بھاکر اولمپک تمغہ جیتنے والی ہندوستان کی پہلی خاتون شوٹر ہیں۔ منو نے اپنے اسکول کے دنوں میں ٹینس، اسکیٹنگ اور باکسنگ جیسے کھیلوں میں اپنا ہاتھ آزمایا۔ اس کے علاوہ وہ مارشل آرٹس میں بھی بہت اچھی تھیں۔ 2016 کے ریو اولمپکس کے بعد، صرف 14 سال کی عمر میں، وہ شوٹنگ کی دنیا میں داخل ہوئیں اور اس کھیل میں بے حد دلچسپی لینے لگیں۔ منو کو ان کے والد نے شوٹنگ کو بطور کھیل اپنانے کا مشورہ دیا۔
منو نے میکسیکو میں آئی ایس ایس ایف ورلڈ کپ میں اپنا ڈیبیو کرتے ہوئے کوالیفکیشن راؤنڈ میں جونیئر ورلڈ ریکارڈ توڑا اور خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل کے فائنل میں جگہ بنائی اور طلائی تمغہ جیتنے میں بھی کامیاب رہیں۔ صرف 16 سال کی عمر میں، وہ ISSF ورلڈ کپ میں گولڈ میڈل جیتنے والی سب سے کم عمر کی ہندوستانی کھلاڑی بن گئیں۔
بھارت ایکسپریس۔