بھارت ایکسپریس اردو۔
کانگریس لیڈراور امروہہ کے سابق رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی نے وقف ترمیمی بل سے متعلق حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔ وہ مسلمانوں کو پریشان کرنے کے لئے اس طرح کے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم تنظیموں کی جانب سے بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابونائیڈو کی افطارپارٹی کا بائیکاٹ کیا جانا بالکل درست ہے۔ کیونکہ وہ لوگ مسلمانوں کے ووٹ لیتے ہیں، لیکن ان کے ایشوز پرآنکھیں بند کرلیتے ہیں۔ کنوردانش علی نے کہا کہ اورنگ زیب کے معاملے کو ملک میں غلط طریقے سے اٹھایا جا رہا ہے۔ بے روزگاری، بدعنوانی اورمہنگائی سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کی چیزیں اٹھائی جارہی ہیں۔ حکومت کو عوام کے کاموں پر دھیان چاہئے۔ (سابق رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی سے ہوئی بات چیت کی ویڈیو آپ یہاں دیکھیں)
سابق رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 مسلمانوں کے خلاف ہے، اس کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا۔ حکومت مسلمانوں کے اوروقف جائیداد پرقبضہ کرنا چاہتی ہے، اس لئے وہ زبردستی ایسے قانون بنا رہی ہے تاکہ وقف کی املاک پراس کا کنٹرول ہوجائے۔ سابق رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو مسلمانوں کو پریشان کرنے سے باز آنا چاہئے۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
راجیہ سبھا نے بدھ کو ہندوستان میں غیر ملکیوں کے داخلے اور قیام کو ریگولیٹ…
مولانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر سیدعین الحسن نے طلبہ کو ان کی کامیابی…
لوک سبھا میں ’وقف ترمیمی بل 2024‘ پر بحث جاری ہے۔ چونکہ ابھی تک سبھی…
میر واعظ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے مسلم تنظیموں کی طرف سے پیش کیے…
اس سے پہلے کانگریس نے تین سطری اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اپنے تمام لوک سبھا…
وقف ترمیمی بل پر لوک سبھا میں بحث کے دوران عمران مسعود نے کہا ’’آج…