Bharat Express

Jharkhand: بنگلہ دیش کے مبینہ دراندازی معاملہ پر بابولال مرانڈی کا بیان،کہا حکومت سازی کے بعد نافذ ہوگا این آر سی

جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی مبینہ دراندازی کو لے کر ایک مرتبہ پھر سیاسی نشیب و فراز کا ماحول جاری ہے،ریاست کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے لیڈر بابو لال مرانڈی کا کہنا ہے کہ ریاست میں ان کی حکومت آنے کے بعد این آر سی کا نفاذ ہوگا ۔ بابو لال مرانڈی نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ اس کی اطلاع دی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مبینہ دراندازوں کی وجہ سے ہی پاکوڑ اور صاحب گنج جغرا فیائی طورپر تبدیل ہو رہا ہے ۔

ریاست میں بی جے پی کی حکومت سازی کے بعد نافذ ہوگا این آر سی

با بو لال مرانڈی نے ٹویٹر پراپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ بہت ہی حساس معاملہ ہے ۔ جغرافیائی تبدیلی کے سبب آدی واسیوں کے وجود پر خطرہ منڈ لا رہا ہے ۔ مبینہ طورپر بنگلہ دیشی درانداز سنتال پرگنہ کے علاقہ پر قبضہ کر چکے ہیں۔ جھارکھنڈ میں بی جے پی کے بر سر اِقتدار آتے ہی ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی اور این آر سی کو نافذ کر کے چُن چُن کر ریاست کے سرحدوں سے انہیں نکالا جا ئے گا ۔ بابو لال مرانڈی نے  ریاست کی ہیمنت سورین حکومت پر تنیقد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ سیاسی مفاد کے حصول کے لئے مبینہ طورپر دراندازوں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام کرتے ہیں، جو کے ریاست اور ملک کےلئے خطرناک ہے، ہمیں ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا ۔ اس لئے جھارکھنڈ میں جیسے ہی بی جے پی بر سر اقتدار آئے گی، ہم این آر سی کو نافذ کر کے دراندازوں کو ریاست کی سرحدو ں سے باہر کریں گے۔

ووٹ بینک کے لئے دی جارہی ہے شہریت

با بو لا ل مرانڈی نے مزید کہا کہ ’’ہمیں یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ کانگریس اور جے ایم ایم کی نگرانی میں ووٹ بینک کو بڑھانے کے لئے بنگلہ دیشی دراندازوں کو زمین دے کر انہیں ہندوستان کی شہریت دی جا رہی ہے۔ ان مبینہ دراندازوں کو حکومت کی جانب سے راشن کارڈ دے کر زمینوں کو لیز پر دینے کا کام بھی جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق بنگلہ دیشی درانداز مغربی بنگال کے راستے موتی پور کے راستے مالدہ پہنچتے ہیں۔ اس کے بعد، چیک پوسٹ سے بچنے کے لیے، یہ فراقہ موڑ روڈ سے ہوتے ہوئے کالیاچک کے راستے نیابستی راج محل پہنچتے ہیں، کیونکہ اس راستے پر کوئی چیک پوسٹ نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read