ایم ای اے کے ترجمان ارندم باغچی
ہندوستان نے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی رپورٹ کو “متعصب” اور “متحرک” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جس میں ملک میں مذہبی آزادی کی “سنگین خلاف ورزیوں” کا الزام لگایا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ کمیشن ایسے تبصروں کا اعادہ کرتا رہتا ہے اور ہندوستان “حقائق کی غلط بیانی” کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ صرف “USCIRF کے تئیں عدم اعتماد” پیدا کرتی ہے۔
انہوں نے یو ایس سی آئی آر ایف سے کہا کہ وہ ہندوستان، اس کے تنوع اور اس کے جمہوری اخلاق کے بارے میں بہتر تفہیم پیدا کرے۔ انہوں نے کہا، “امریکی بین الاقوامی مذہبی آزادی کمیشن ہندوستان کے بارے میں متعصبانہ اور حوصلہ افزا تبصرے کرتا رہتا ہے اور اس بار اس نے اپنی 2023 کی سالانہ رپورٹ میں ایسا کیا ہے۔”
مذہبی آزادی پر اپنی سالانہ رپورٹ میں، یو ایس سی آئی آر ایف نے امریکی محکمہ خارجہ سے کہا ہے کہ وہ کئی دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو مذہبی آزادی کی حالت پر “خاص تشویش کا حامل ملک” کے طور پر نامزد کرے۔
USCIRF 2020 سے محکمہ خارجہ کو ایسی ہی سفارشات دے رہا ہے، جنہیں اب تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے لیے USCIRF کی سفارشات پر عمل کرنا لازمی نہیں ہے۔ یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنی رپورٹ کے انڈیا سیکشن میں الزام لگایا کہ 2022 میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی حالت بدستور خراب ہوتی جارہی ہے۔
۔۔۔بھارت ایكسپریس