Bharat Express

Tabla player Ustad Zakir Hussain: طبلے کے بغیر اپنے وجود کا تصور بھی نہیں کر سکتے: ذاکر حسین

کرکٹ سے موسیقی کا موازنہ کرتے ہوئے حسین نے کہا کہ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی ایک “خوشگوار مقام” پر ہے اور اس کا مستقبل روشن ہے کیونکہ کئی نوجوان موسیقار اپنی شناخت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

طبلہ ساز استاد ذاکر حسین

ممبئی: معروف طبلہ ساز استاد ذاکر حسین کا کہنا ہے کہ موسیقی ان کی دنیا ہے اور وہ اسے لباس کی طرح پہنتے ہیں اور طبلے کے بغیر اپنے وجود کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ حسین ہندوستان کے مشہور کلاسیکی موسیقی کے موسیقاروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے فلموں کے لیے بھی موسیقی تیار کی ہے اور کچھ فلموں میں اداکاری بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد معروف طبلہ ساز استاد اللہ رکھا کا خیال تھا کہ موسیقی کے ہر طالب علم کے لیے اس سے گہرا تعلق رکھنا ضروری ہے۔

‘انسٹرومنٹ کی ہوتی ہے روح’

حسین نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، “میرے والد ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ ہر انسٹرومنٹ کی ایک روح ہوتی ہے اور اگر آپ طالب علم ہیں، تو آپ کی آدھی کوشش اس کے متعلق ہوتی ہے۔ وہ روح آپ کو ایک ساتھی کے طور پر، ایک دوست کے طور پر قبول کرے۔” ایک بار ایسا ہو جانے کے بعد، انسٹرومنٹ آپ کو بتاتا ہے کہ اس کے ساتھ کس طرح سے برتاؤ کرنا ہے، اسے کس طرح چھونا ہے اور اس کے ذریعے اپنے آپ کو کیسے ظاہر کرنا ہے۔ 72 سالہ حسین نے کہا کہ وہ طبلے کے بغیر اپنے وجود کا تصور بھی نہیں کر سکتے اور اس انسٹرومنٹ کو وہ بچپن سے بجاتے آ رہے ہیں۔

‘طبلہ کی روح کے ساتھ ہے خاص رشتہ’

انہوں نے کہا، “موسیقی میری دنیا ہے۔ یہ وہ لباس ہے جو میں پہنتا ہوں۔ طبلہ ایک ساتھی ہے، بھائی ہے، دوست ہے، یہ وہ بستر ہے جس پر میں سوتا ہوں، میں اس مقام پر ہوں جہاں میرے طبلہ کی روح کے ساتھ میرا رشتہ خاص ہے۔ میں اپنے آپ کو ایسی جگہ پاتا ہوں جہاں میں اس کے بغیر اپنے وجود کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ یہ مجھے صبح اٹھنے پر ’ہیلو‘ کہنے کے یے ترغیب دیتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ سوچنا غلط ہے کہ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی میں فلمی موسیقی جیسی ہی دلکشی ہوگی۔

حسین ‘دی سمفنی آرکسٹرا آف انڈیا آٹم’ کریں گے پرفارم

حسین فی الحال میں ‘دی سمفنی آرکسٹرا آف انڈیا (SOI) آٹم 2023 سیزن’ کے لیے 23 اور 24 ستمبر کو شہر کے مشہور ستار ساز نیلادری کمار اور بانسری کے ماہر راکیش چورسیا کے ساتھ پرفارم کرنے کے منتظر ہیں۔ 10 ستمبر سے شروع ہونے والے اس پروگرام میں مغربی آرکیسٹرا روایات کے ساتھ  ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے مرکب کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

‘ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کا مستقبل روشن’

وہیں کرکٹ سے موسیقی کا موازنہ کرتے ہوئے حسین نے کہا کہ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی ایک “خوشگوار مقام” پر ہے اور اس کا مستقبل روشن ہے کیونکہ کئی نوجوان موسیقار اپنی شناخت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک طبلہ بجانے والے کے طور پر اپنے کام کے علاوہ، حسین نے “منٹو” اور “مسٹر اینڈ مسز ایر” سمیت کئی فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی ہے۔ انہوں نے فلم ’’ہیٹ اینڈ ڈسٹ‘‘، ’’دی پرفیکٹ مرڈر‘‘ اور ’’ساز‘‘ جیسی فلموں میں اداکاری بھی کی ہے۔ وقت کی کمی کی وجہ سے، خاص طور پر میوزک شوز سے متعلق اپنے کمٹمنٹس کی وجہ سے، حسین فلموں کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read