Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


کانگریس نے ابھی تک اس سیٹ سے اپنے کسی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے، اس سب کے درمیان، پیر کو امیٹھی میں رابرٹ واڈرا کی حمایت میں پوسٹر لگائے گئے تھے۔

سپریم کورٹ نے اس معاملے میں 18 اپریل کو سماعت مکمل کی تھی، لیکن ججوں نے کچھ اور پہلوؤں پر وضاحت کی ضرورت محسوس کی۔ عرضیوں میں تمام VVPAT سلپس کو شمار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بی جے پی نے کہا کہ شاہجہاں شیخ کا تکبر ختم ہو گیا ہے۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ سوگ غائب ہو گیا ہے۔ ممتا بنرجی کا پوسٹر بوائے ریپ کرنے والا شیخ شاہجہاں معصوم بچے کی طرح رو رہا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہم 22 نومبر 2023 کو ہونے والی پریس کانفرنس کے لیے بھی غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔‘‘ ہم اپنے اشتہارات کی اشاعت میں غلطی کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ہمارا عزم ہے کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔

اس تناظر میں بات کرتے ہوئے این سی لیڈر عمر عبداللہ نے کہا، ’’اگر ہمیں یہاں بی جے پی اور پورے ملک میں زہر پھیلانے والی طاقتوں کو ہرانا ہے تو لوگوں کو جموں و کشمیر کی پانچوں سیٹوں پر انڈیا اتحاد کے لیڈروں کو دیکھنا چاہیے۔

ایکناتھ شندے نے مزید کہا، ’’اگر آپ دیکھیں تو یہ میری توہین نہیں ہے، یہ تمام کسانوں کے بیٹوں کی توہین ہے، یہ غریبوں کی ماؤں بہنوں کی توہین ہے، میں جس معاشرے سے آیا ہوں، مجھے یقین ہے کہ وہ 26 اپریل کو ووٹنگ کے ذریعے اس کا جواب دیں گے۔

تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ گزرنے کے بعد کل امیدواروں کی تصویر بھی واضح ہوگئی ہے۔ تیسرے مرحلے کے تحت 7 مئی کو 12 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 95 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔

گانے کی لانچنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں عامر خان جذباتی ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ دراصل گلوکار اسٹیج پر گا رہے ہیں۔ گانا سننے کے بعد عامر پرانی یادوں میں کھو جاتے ہیں اور جذباتی ہو جاتے ہیں۔

داؤدی بوہرہ کمیونٹی اسلام کے فاطمی اسلامی طیبی مکتب کی پیروی کرتی ہے۔ ان کا بھرپور ورثہ مصر میں شروع ہوا، پھر یمن کے راستے وہ گیارہویں صدی میں ہندوستان آئے اور آباد ہوئے۔ 1539 کے بعد ہندوستان میں داؤدی بوہرہ برادری کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہوا۔

پتنجلی آیوروید نے 67 اخبارات میں معافی نامہ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ گمراہ کن اشتہارات دینے جیسی غلطیاں مستقبل میں دوبارہ نہیں کی جائیں گی۔ سپریم کورٹ کو یہ بھی یقین دلایا گیا کہ وہ عدالت اور آئین کے وقار کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔