Bharat Express

IND vs ENG: ہندوستانی ٹیم کو شکست کا سامنا، ہو م گراؤنڈ پر بدترین شکست

انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو ہندوستانی اسپنرز نے اپنا جادو دکھاتے ہوئے اسے 246 رنز پر سمیٹ دیا۔ اس کے بعد بلے بازوں نے کمال کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 436 رنز بنائے اور 190 رنز کی برتری حاصل کی۔

ہندوستانی ٹیم اور انگلینڈ کے درمیان حیدرآباد ٹیسٹ کافی سنسنی خیز رہا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 5 میچوں کی سیریز کا یہ پہلا میچ تھا۔ اس میں ہندوستانی ٹیم نے شروع ہی سے اپنی گرفت مضبوط کر رکھی تھی۔ لیکن آخری اننگز میں انگلینڈ نےپلٹ کر میچ 28 رنز سے جیت کر سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔

یہ ہندوستانی کی اب تک کی تاریخ میں گھر پر سب سے ذلت آمیز شکست ہے۔ دراصل، پہلی بار، ہندوستانی ٹیم کو پہلی اننگز میں 100 یا اس سے زیادہ رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد گھر میں شکست ہوئی ہے۔ اس میچ میں ہندوستانی ٹیم نے پہلی اننگز میں 190 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

اس کے علاوہ حیدرآباد کے اس گراؤنڈ پر ہندوستانی ٹیم کی ٹیسٹ تاریخ میں یہ پہلی شکست ہے۔ اس ٹیسٹ میچ سے پہلے، بھارت نے اس گراؤنڈ پر کل 5 ٹیسٹ میچ کھیلے تھے، جن میں سے 4 جیتے (مسلسل) اور 1 ڈرا ہوا (پہلا میچ)۔ اس طرح حیدرآباد میں ہندوستانی ٹیم کی یہ پہلی شکست ہے۔

لیکن اس میچ میں شائقین ابھی تک یہ نہیں سمجھ پائے کہ حیدرآباد ٹیسٹ میں ہندوستانی ٹیم کی غلطی کہاں ہوئی جس کی وجہ سے میچ جیت کر کھسک گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی ٹیم کی سب سے بڑی غلطی حد سے زیادہ اعتماد ہے۔

دراصل ٹاس ہارنے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو ہندوستانی اسپنرز نے اپنا جادو دکھاتے ہوئے اسے 246 رنز پر سمیٹ دیا۔ اس کے بعد بلے بازوں نے کمال کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 436 رنز بنائے اور 190 رنز کی برتری حاصل کی۔ یہاں سے روہت شرما کی قیادت میں بریگیڈ زیادہ پر اعتماد ہو گئی۔

اس کے بعد جب انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں بیٹنگ کے لیے اتری تو اس نے ہندوستانی ٹیم کے اس حد سے زیادہ اعتماد کا فائدہ اٹھایا اور 420 رنز کا بڑا اسکور بنایا اور 231 رنز کا ہدف دیا۔ ایک وقت انگلینڈ کی ٹیم 163 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکی تھی۔ اس کے بعد اولی پوپ نے باقی بلے بازوں کے ساتھ چھوٹی شراکتیں کیں اور انگلینڈ کو 420 کے بڑے اسکور تک لے گئے۔ اس کے علاوہ پوپ نے 196 رنز کی اننگز کھیلی۔

جڈیجہ اور اشون کی جوڑی دوسری اننگز میں بالکل بھی کام نہیں کر پائی۔ اشون نے 4.34 کے اکانومی ریٹ سے 126 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ جڈیجہ نے 3.85 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ 131 رنز دیتے ہوئے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ اسے بھی بھارتی ٹیم کی شکست کی ایک بڑی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

    Tags: