Bharat Express

French President Macron voices support for permanent UNSC seat for India: ‘بھارت یو این ایس سی کا مستقل رکن بننا چاہیے’، فرانس نے اوپن فورم میں کھل کر حمایت کی ، چین اور پاکستان کو ہوئی تکلیف

اس وقت سلامتی کونسل 5 مستقل ارکان اور 10 عارضی رکن ممالک پر مشتمل ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی دو سال کی مدت کے لیے منتخب کرتی ہے۔ 5 مستقل ارکان میں روس، برطانیہ، چین، فرانس اور امریکہ ہیں اور یہ ممالک کسی بھی اہم تجویز کو ویٹو کر سکتے ہیں۔

'بھارت یو این ایس سی کا مستقل رکن بننا چاہیے'، فرانس نے اوپن فورم میں کھل کر حمایت کی ، چین اور پاکستان کو ہوئی تکلیف

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے لیے ہندوستان کی کوشش کی حمایت کی ہے اور اقوام متحدہ کے ادارے کی توسیع کی حمایت کی ہے۔ میکرون نے بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہمارے پاس ایک سلامتی کونسل ہے جسے ہمیں مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے۔” ہمیں اسے مزید نمائندہ بنانا ہوگا۔”

انہوں نے کہا، “اس لے فرانس سلامتی کونسل کی توسیع کے حق میں ہے۔ جرمنی، جاپان، بھارت اور برازیل کو مستقل رکن ہونا چاہیے، ساتھ ہی دو ممالک جو افریقہ کی نمائندگی کا فیصلہ کریں گے۔‘‘ اس بیان کے بعد سب سے زیادہ تکلیف چین اور پاکستان کو محسوس ہو گی، کیونکہ یہ دونوں نہیں چاہتے ہندوستان کو عالمی طاقت میں مستقل رکنیت ملنی چاہیے۔

سلامتی کونسل میں طویل عرصے سے زیر التوا اصلاحات کو فوری طور پر نافذ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں میں ہندوستان سب سے آگے رہا ہے اور اس بات پر اصرار کرتا رہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین فورم میں مستقل نشست حاصل کرنے کا حقدار ہے۔ ہندوستان کا استدلال ہے کہ 1945 میں قائم ہونے والی 15 ملکی کونسل 21ویں صدی کے مقاصد کے لیے موزوں نہیں ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اس وقت سلامتی کونسل 5 مستقل ارکان اور 10 عارضی رکن ممالک پر مشتمل ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی دو سال کی مدت کے لیے منتخب کرتی ہے۔ 5 مستقل ارکان میں روس، برطانیہ، چین، فرانس اور امریکہ ہیں اور یہ ممالک کسی بھی اہم تجویز کو ویٹو کر سکتے ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلیوں کا  کردیامطالبہ

ہندوستان آخری بار 2021-2022 میں اقوام متحدہ کی ہائی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر بیٹھا تھا۔ اپنے خطاب میں  میکرون نے سلامتی کونسل کے کام کرنے کے طریقوں میں تبدیلی، بڑے پیمانے پر جرائم کے معاملات میں ویٹو کے حق کو محدود کرنے اور امن برقرار رکھنے کے لیے ضروری آپریشنل فیصلوں پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا۔ “زمین  پر بہتر کام کرنے کے لئے کارکردگی حاصل کرنے کا وقت آ گیا ہے،” انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ‘مستقبل کے سربراہ اجلاس’ سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے زور دیا کہ اداروں میں اصلاحات ضروری ہیں۔ عالمی امن اور ترقی کے لیے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read