Israel needs independent judiciary: امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کی جمہوریت کو “آزاد عدلیہ” کی ضرورت ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مجوزہ عدالتی اصلاحات کا مسودہ پیش کرنے کی تیاری ہے اور اس کے خلاف اسرائیل میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھی ہورہے ہیں۔ کملا ہیرس نے کہا کہ امریکہ ان اقدار کے لیے کھڑا رہے گا جو امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات کی بنیاد رہی ہیں، جس میں ہماری جمہوریتوں کو مضبوط بنانا شامل ہے۔نائب صدر نے واشنگٹن میں ملک کے سفارت خانے کی میزبانی میں اسرائیل کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک استقبالیہ سے خطاب کیا۔ ہیریس نے بائیڈن انتظامیہ کے “اسرائیل کی سلامتی کے لیے فولادی عزم” کا بھی اعادہ کیا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ کملا ہیرس کو شاید ان عدالتی تبدیلیوں کی تفصیلات سے پوری طرح آگاہ نہیں کیا گیا جو ان کی حکومت چاہتی تھی، جس کا مقصد ایک مضبوط اور آزاد عدلیہ کو یقینی بنانا تھا جو زیادہ متوازن ہو۔
کوہن نے بتایا کہ “اگر آپ اس سے پوچھیں کہ اسے اصلاحات کے بارے میں کیا پریشانی ہے، تو وہ شاید ایک بھی شق کا حوالہ نہیں دے سکے گی جو اسے پریشان کرتی ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس نے بل پڑھا یا نہیں، میرا اندازہ یہ ہے کہ انہیں اس کے بارے میں بہت زیادہ علم نہیں ہے۔ نتن یاہو کے سپریم کورٹ کی اصلاحات کے مجوزہ پیکج کے بعد ہفتوں تک سڑکوں پر مظاہرے ہوئے، جس پر ان کے مذہبی-قوم پرست اتحاد کے ارکان نے ناراضگی ک اظہار کیا۔ ناقدین کو وزیر اعظم نتن یاہو کی طرف سے عدالتوں کی آزادی کے لیے خطرہ نظر آتا ہے، جن پر بدعنوانی کے الزامات پر مقدمہ چل رہا ہے جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔ اعلیٰ اقتصادی ماہرین اور قومی سلامتی کے تجربہ کاروں نے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک آزاد عدالتی نظام اسرائیل کے جمہوری اصولوں اور معاشی طاقت کے لیے بہت ضروری ہے۔
ہیرس کے خطاب سے پہلے، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ وہ مستقبل قریب میں وائٹ ہاؤس جانے اور امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ دورہ جولائی میں متوقع ہے۔ اسرائیل کی مشرق وسطیٰ کے اہم اتحادی کی حیثیت کے باوجود بائیڈن نے ابھی تک نیتن یاہو کو وائٹ ہاؤس کی دعوت نہیں دی ہے ۔ بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دونوں رہنماؤں کے درمیان سرد تعلقات ہیں۔ بائیڈن نے حالیہ مہینوں میں نیتن یاہو پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ عدالتی بحالی کے منصوبے کو ترک کر دیں۔ نیتن یاہو، جو 1990 کی دہائی میں تین سال اور پھر 2009 سے 2021 تک وزیر اعظم رہے، نے اپنی چھٹی مدت شروع کرنے کے لیے دسمبر میں دوبارہ عہدہ سنبھالا۔ اس کے بعد انہوں نے عدالتی اصلاحات کا مسودہ تیار کیا جس کے خلاف عوامی ناراضگی بڑے پیمانے پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…