اسپورٹس

Gavaskar slams selectors for ignoring Sarfaraz : محمد سرفراز کو نظرانداز کرنے پر سنیل گواسکر ہوئے برہم، سلیکٹرز پر تنقید کرتے ہوئے کہی بڑی بات

Sunil Gavaskar slams selectors for ignoring Sarfaraz Khan: سنیل گواسکر نے چتیشور پجارا کو “بلی کا بکرا” بنانے اور اگلے ماہ ویسٹ انڈیز میں ہونے والے دو ٹیسٹ میچوں کے لیے گھریلو ٹاپ اسکورر سرفراز خان کو نظر انداز کرنے پر قومی سلیکٹرز پر تنقید کی ہے۔ گواسکر نے  ملک کے سب سے بڑے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ یعنی رنجی ٹرافی میں محمد سرفراز کے  پرفارمنس کو نظر انداز کرنے کے پیچھے منطق پر سوال اٹھایا ۔گواسکر نے ممبئی کے بلے باز کے بارے میں ایک انٹرویو کےدوران کہا کہ سرفراز خان پچھلے تینوں سیزن میں 100 کی اوسط سے اسکور کر رہے ہیں۔ اسکواڈ میں لینے کے لیے اسے کیا کرنا ہوگا؟ ہو سکتا ہے وہ الیون میں نہ ہو، لیکن آپ اسے ٹیم میں چن لیں۔ کم سے کم اسے بتائیں کہ اس کی پرفارمنس کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ ورنہ رانجی ٹرافی کھیلنا بند کر دو۔ کہو، اس کا کوئی فائدہ نہیں، آپ صرف آئی پی ایل کھیلتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ آپ ریڈ بال کے کھیل کے لیے بھی کافی اچھے ہیں۔

واضح رہے کہ سرفراز کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں اوسط 79.65 ہے جو ڈونلڈ بریڈمین کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ مجموعی طور پر، 25 سالہ نوجوان نے 37 فرسٹ کلاس میچوں میں 13 سنچریوں کے ساتھ 3,505 رنز بنائے ہیں۔ ونڈیز کے دورے کے لیے ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں پجارا کی غیر موجودگی پر بھی خوب سوالات اٹھ رہے ہیں۔ گواسکر نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لاکھوں فالوورز کا نہ ہونا، جیسا کہ ہندوستان کے کچھ دوسرے کھلاڑی کی طرح، کسی کو چھوڑنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ ہماری بیٹنگ کی ناکامیوں کے لیے پجارہ کو بلی  کا بکرا کیوں بنایا گیا؟

پجارا ہندوستانی کرکٹ کا ایک وفادار خادم رہا ہے، ایک پرسکون اور قابل کامیابی حاصل کرنے والا کھلاڑی ہے۔ لیکن چونکہ اس کے کسی بھی پلیٹ فارم پر لاکھوں فالورز نہیں ہیں جو اسے چھوڑنے کی صورت میں شور مچائیں گے، آپ اسے چھوڑ دیں گے؟ یہ سمجھ سے بالاتر ہے،اسے چھوڑنے اور ناکام رہنے والوں کو باقی رکھنے کا کیا معیار ہے؟ میں نہیں جانتا کیونکہ آج کل سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین یا کسی سے بھی میڈیا سے بات چیت نہیں ہوتی ہے جہاں آپ یہ سوالات پوچھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ واضح طور پر صرف ایک آدمی کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ باقی بھی ناکام رہے۔ اجنکیا رہانے کے علاوہ کوئی بھی ایسا نہیں تھا جس نے رن بنائے۔ تو پجارا کو بلی کا بکراکیوں بنایا گیا ہے، سلیکٹرز کو اس کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

13 mins ago